لاہور: بانی پی ٹی آئی کے وکیل و پارٹی رہنما شیر افضل مروت نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر عدم اعتماد کا اعلان کیا تو پارٹی نے شیر افضل مروت کے بیان کی تردیدکرتے ہوئےواضح کر دیا کہ ذاتی حیثیت میں دیے گئے بیانات پارٹی موقف نہیں ہے۔
پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ عوام کو بتادیں کہ انہیں موجودہ چیف جسٹس پر کوئی اعتماد نہیں ہےاور ان کی موجودگی میں انہیں انصاف نہیں مل سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا ہے لیکن توہین برداشت نہیں کرسکتے، بہتر ہوگا چیف جسٹس پاکستان پی ٹی آئی کے کیس علیحدہ بینچ کو سونپ دیں۔
شیرافضل نے مزید دعویٰ کیا کہ وہ پارٹی کے سابق بانی کی ہدایات پر پر یس کانفرنس کر رہے ہیں اور ان کے الفاظ قید بانی کی پالیسی ہیں۔
تحریک انصاف کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ان کی جماعت ذاتی حیثیت میں دیے گئے بیانات سے لاتعلقی کا اظہار کرتی ہے۔ ترجمان کے مطابق ذاتی حیثیت میں دیے گئے بیانات پارٹی مؤقف یا پالیسی کے عکاس نہیں۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے آفیشل اکاؤنٹ پر جاری کیے جانے والے بیانات ہی پارٹی مؤقف یا پالیسی کے عکاس ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے چیئر میں بیرسٹر گوہر علی نے پارٹی کے سینٹر ل سیکرٹریٹ میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےیہ گزارش کی کہ بانی چیئر مین نے کبھی یہ نہیں کہا کہ انہیں موجودہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر اعتماد نہیں ہے۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے مرکزی دفتر میں پریس کانفرنس کے معاملے پر بیرسٹرگوہر اور شیر افضل مروت آمنے سامنے آ گئے تھے۔ بیرسٹرگوہر نے پریس کانفرنس ختم کی تو شیر افضل مروت آگئے اور کہا کہ وہ اپنی پریس کانفرنس کریں گے۔
بیرسٹر گوہر نے شیر افضل مروت کو پریس کانفرنس سے روک دیا، شیر افضل مروت بیرسٹر گوہرکو بلانے چیئرمین آفس گئے لیکن بیرسٹرگوہر نے شیر افضل مروت کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا۔
شیر افضل مروت نے بیرسٹر عمیر نیازی کو اپنے ساتھ پریس کانفرنس کیلئے بلایا ، عمیر نیازی پریس کانفرنس میں کچھ دیر بیٹھ کر اٹھ گئے۔