اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ قران پاک کی حفاظت اللہ تعالیٰ نے اپنے ذمہ لی ہے اور قرآن پاک کا مستند نسخہ ہر سطح پر حوالے کے طور پر استعمال کیا جائے گا جبکہ وزارت مذہبی امور عربی اور ترجمے کے ساتھ مستند نسخہ کی اشاعت کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ قران پاک کی حفاظت اللہ تعالیٰ نے اپنے ذمہ لی ہے جبکہ قرآن پاک کا مستند نسخہ ہر سطح پر حوالے کے طور پر استعمال کیا جائے گا جبکہ وزارت مذہبی امور عربی اور ترجمے کے ساتھ مستند نسخہ کی اشاعت کرے گی، ہر مسلک کا اپنا نقطہ نظر ہے اور وہ نقطہ نظر ہمارے نزدیک قابل احترام ہے، کسی جگہ قرآن پاک کے ترجمے میں تبدیلی کی کوشش کی گئی تو اس کے خلاف مقدمہ درج ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی دہشت گرد تنظیم کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوں گے، طالبان نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین دہشت گردوں کو استعمال کرنے نہیں دیں گے، نیشنل سکیورٹی کمیٹی میں بھی اس پر اتفاق ہوا ہے۔
اس موقع پر انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کہیں بھی فائر لگے اور فریکچر نہ ہو تو 2 ہفتے میں بندہ ٹھیک ہو جاتا ہے مگر عمران خان کو جو فائر لگا ہے وہ ٹھیک ہونے کا نام نہیں لے رہا، عمران خان پر حملہ کرنے والا شخص ایک ہی ہے جبکہ وہ گزشتہ 2 ماہ سے ملک کے ڈیفالٹ ہونے کا جھوٹا پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ معاشی استحکام کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے جبکہ سیاسی عدم استحکام معاشی عدم استحکام کو جنم دیتا ہے، عمران خان نے 4 سال اپنے سیاسی مخالفین کیخلاف جھوٹے مقدمات شروع کئے اور اب وہ چاہتے ہیں ملک سیاسی اور معاشی طور پر غیر مستحکم رہے، عمران خان صرف ڈرامے بازی کر رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ دن نہ چڑھے اور وہ کسی طرح برسراقتدار آ جائیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماءنے کہا کہ عمران خان توشہ خانے کا سارا سامان بیچ کر کھا گئے اور اب بھی ڈرامے کر رہے ہیں، عمران خان جب مخالفین کے خلاف مقدمات بنوا رہا تھا اسی دوران توشہ خانہ بیچ دیا تھا، عمران خان کا توشہ خانے کے حوالے سے انتہائی گھٹیا کردار رہا ہے اور عمران خان کو توشہ خانہ اور القادرٹرسٹ میں ایکسپوز کیا گیا ہے۔