کراچی: ملیٹھی ایک معروف جڑی بوٹی ہے جو زمین کی گہرائی میں پائی جاتی ہے۔ عموماً یہ گلے کی خراش اور دیگرعارضوں میں استعمال ہوتی ہے لیکن طبی ماہرین ملیٹھی (لیکرائس) کو سپرفوڈ بھی قرار دیتے ہیں۔
ملیٹھی میں کئی طرح کی معدنیات، اینٹی آکسیڈنٹس، فاسفورس، پوٹاشیئم اور دیگر اہم اجزا پائے جاتے ہیں لیکن کیا کیجئے کہ اس کا احوال بھی میتھی دانوں جیسا ہے جو بے حساب فوائد کے باوجود نظرانداز کئے جاتے ہیں اور ملیٹھی کا بھی یہی حال ہے۔
یونانی، اسلامی، آیورویدک اور دیگر پرانی تہذیبوں میں بھی ملیٹھی کو غیرمعمولی مقام حاصل رہا ہے۔ اسی لیے گھریلو نسخوں میں بھی اسے اہمیت حاصل ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق ملیٹھی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اندرونی جسمانی سوزش یا جلن کو کم کرتی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ جسم کے اندر سوزش ، گرمی یا جلن کسی نہ کسی بیماری کا اشارہ ہوتی ہے۔ دوسری جانب اس میں اینٹی سیپٹک اور بیکٹیریا کے خلاف تاثیر بھی موجود ہے۔
ملیٹھی کو سردیوں کی خاص سوغات قرار دیا جاسکتا ہے۔ یہ خشک کھانسی کو دور کرتی ہے اور سینے کے اندر بلغم اور ریشہ صاف کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ملیٹھی کی چائے دمے کے مریضوں کو سکون پہنچاتی ہے۔
خواتین اور لڑکیوں کو ہرماہ ایام آتے ہیں اور پیریڈز کی وجہ سے انہیں شدید تکلیف کا سامنا ہوتا ہے۔ اس موقع پر ملیٹھی کسی نعمت سے کم نہیں کیونکہ اس کا استعمال ایام کی تکلیف کو کم کرتا ہے۔
ملیٹھی میں دو اہم کیمیکل پائے جاتے ہیں ان میں سے ایک گلائی سائی رائزن اور دوسرا کاربینوکسولون ہے۔ اس سے معدے اور آنتوں کو تقویت ملتی ہے۔ السر میں فائدہ بھی ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ قبض اور تیزابیت میں بھی ملیٹھی بہت ہی مفید قرار دی گئی ہے۔
ملیٹھی میں سکون آور اجزا موجود ہیں جو پٹھوں اور عضلات کو سکون پہنچاتے ہیں۔ دوسری جانب اس جادوئی بوٹی میں اعصاب کو سکون دینے کی پوری صلاحیت ہے جبکہ ملیٹھی کا استعمال آپ کو پرسکون رکھتا ہے۔
جلد پر داغ دھبوں اور غیر یکساں رنگت (پگمنٹیشن) کا ایک بہترین حل ملیٹھی بھی ہے۔ ملیٹھی جلد کو ہموار کر کے اس کی رنگت نکھارتی ہے اور یوں چہرہ بے داغ اور شاداب ہو جاتا ہے۔
ملیٹھی کی تین سے چار انچ لمبی جڑ لیجئے اور اسے ایک کپ پانی میں اچھی طرح کھولا لیجئے۔ ٹھنڈا ہونے کے بعد اسے آپ نہار منہ نوش فرمائیں۔ ملیٹھی چند دنوں بعد ہی اپنا اثر دکھانا شروع کردے گی۔