کراچی: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کا بل ملکی سلامتی کے خلاف ہے اور پاکستان کی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
انہوں نے یہ بات ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ان کے دفتر میں ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ملاقات میں اعلیٰ سطحی وفود نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے بھی میڈیا سے بات چیت کی۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ملک کو تباہ کردیا ہے، مہنگائی عروج پر پہنچ چکی ہے، غریب عوام کے لیے ایک وقت کی روٹی کھانا مشکل ہو گیا ہے۔ بچوں کے دودھ سے لے کر زمین کی کھاد تک پر ٹیکس لگا دیا گیا ہے، عام آدمی سے تعلق رکھنے والی ہر چیز مہنگی ہوئی ہے اور عوام کے لیے حکومت نے مشکلات پیدا کردی ہیں۔
ن لیگ کے مرکزی سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ منی بجٹ میں لگائے گئے ٹیکس کے اثرات عام آدمی پر ہوں گے، منی بجٹ کے ذریعے 350 ارب سے زائد کا بوجھ عام آدمی پر پڑے گا، ادویات کی قیمتیں بڑھیں گی جب کہ ہم سمجھتے ہیں کہ موجودہ حالات میں عوام پر اتنا بوجھ ڈالنا مناسب نہیں ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ قومی اسمبلی ایک خود مختار ادارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس حوالے سے اپوزیشن سمیت مختلف اتحادی جماعتوں سے بھی ملاقاتیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس بجٹ پر قومی اتفاق رائے پیدا کرنا چاہیے تھا، اپوزیشن سمیت حلیف جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیا جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم بھی ایک غریب اور متوسط طبقے کی نمائندہ جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے دوستوں سے گزارش ہے کہ اس مسئلے پر نظرثانی کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مسائل کوئی ایک جماعت تنہا حل نہیں کرسکتی ہے۔
ن لیگ کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے ایک سوال کے جواب میں استفسار کیا کہ بتائیں کہ شہبازشریف کو کون آفر کررہا ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ آفر کی باتیں صرف آپ لوگوں سے سن رہے ہیں۔
اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہا کہ جوعوام کے حق میں ہوگا وہ فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم نے حکومت کو نہیں جمہوریت کو سہارا دیا ہے۔ ہمیں اپنی سیاست سے زیادہ ملک عزیز ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ معیشت سے متعلق جو خدشات ہیں اس پر حکومت سے بات کریں گے اور آج ملک میں مہنگائی عروج پر پہنچ چکی ہے۔ تجویز پیش کی کہ حکومت اور اپوزیشن کو اس حوالے سے مل کر فیصلہ کرنا چاہیے۔