اسلا م آباد :اسامہ ستی کے والد ندیم ستی نے میڈیا سے گفتگوکرتےہوئے کہا اگر گاڑی میں اسامہ کو گولی لگی ہوتی تو ڈرائیونگ سیٹ پر خون کا نشان ہوتا، جب کسی کو گولی لگتی ہے تو خون بہتا ہے،اسامہ ستی کے پاؤں پر بھی گولی لگی ہوئی ہے،کوئی بھی شخص کسی گاڑی میں بیٹھے شخص کے پاؤں پر گولی نہیں مارسکتا،اسامہ ستی کے والد نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ میرے بیٹے کو گاڑی سے باہر نکال کر گولیاں ماری گئیں ،انہوں نے کہا میرے بیٹے کی جان چلی گئی لیکن چیف جسٹس نے نوٹس نہیں لیا ۔
اسامہ ستی کے والد نے اہم انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ اگر گاڑی میں اسامہ کو گولی لگی ہوتی تو ڈرائیونگ سیٹ پر لازمی خون کا نشان ہوتا ،پولیس والوں کا کہنا ہے میرے بیٹے کی گاڑی کو پکڑ نہیں سکے اس لئے فائرنگ کی،پولیس کہتی ہے کہ ہم نے زمین پر فائرنگ کی تھی ،انہوں نے کہا پولیس والوں نے جان بوجھ کر غفلت کا مظاہرہ کیا ، اسامہ ستی کے والد ندیم ستی نے کہا کہ گاڑی کی ڈرائیونگ سیٹ پر خون کا کوئی نشان نہیں ہے ، میرے بچے کو گاڑی سے باہر نکال کر گولیاں ماری گئیں ، اس لیے پولیس کی طرف سے کی جانے والی واقعے کی تفتیش قابل قبول نہیں ہے ، کیوں کہ تفتیش کرنے والے اہلکار بھی اپنی پولیس کے ہی مددگار ہوں گے ، یہ تو وہی قاتل ، وہی محافظ اور وہی گواہ والا معاملہ ہے ، اس لیے اس میں انصاف کی کوئی امید نہیں ہے۔،پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کو دیکھا جائے تو پولیس نے ہی میرے بیٹے کو قتل کیا ۔
ندیم ستی کا کہنا تھا اگر پولیس والے پیچھا کر رہے تھے تو آگے سے گولیاں کس نے ماریں،حد تو یہ ہے ہائیکورٹ کے جج کی سربراہی میں جوڈیشل کمیٹی اب تک نہیں بنی، پولیس نےپہلےبیان دیا2گولیاں زمین پرفائرکیں،لیکن اگر رپورٹ اور حقائق کو دیکھا جائے تو پندرہ سے زائد گولیاں گاڑی پر چلائی گئیں،صبح چار بجے ہمیں ایس ایچ او نے فون کر کے بتایا کہ پولیس مقابلے میں آپ کے بیٹے کو گولی لگ گئی ،میرے بچے کے پاس نہ پستول ، نہ پتھر، نہ اینٹ، نہ چُھری، نہ چاقو تھا اور انہوں نے پولیس مقابلہ کہہ دیا۔
اُسامہ ستی کے والد نے کہا کہ میں وزیر اعظم عمران خان سے یہ ہی اپیل کرتا ہوں مجھے انصاف دلایا جائے تاکہ آئندہ کسی کا بھی اُسامہ چھلنی نہ ہو ، اسامہ ستی قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد پولیس کے ہاتھوں اسامہ ستی کی ہلاکت کی جوڈیشل انکوائری میں نیا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ملزمان نے اسامہ کو گولیاں مارنے کا ملبہ ایک دوسرے پر ڈال دیا۔گرفتار اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ہمیں بتایا گیا تھا کہ گاڑی میں اہم ڈکیت جا رہا ہے۔