لاہور: سابق فاسٹ بولر عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ مصباح الحق اسکول کے کوچنگ کا بھی اہل نہیں ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسے ٹیم کا کوچ لگا دیا ہے۔
پاکستان ٹیسٹ ٹیم کی نیوزی لینڈ میں مایوس کن کارکردگی کے حوالے سے سابق فاسٹ بولر عاقب جاوید ٹیم اور مینجمنٹ کیخلاف پھٹ پڑے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم کے پاس ٹیسٹ میچ میں واپسی کا کوئی موقع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں زیادہ تبدیلیوں سے ہی مسئلے پیدا ہو رہے ہیں۔
پاکستان ٹیم کی کارکردگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم میں حفیظ واحد کھلاڑی ہیں جو تینوں فارمیٹ کے قابل ہے۔ بورڈ کی ناقص پالیسی تو دیکھیں کہ شعیب ملک دنیا بھر کی لیگز کھیل رہا ٹیم سے الگ کردیا گیا۔ سرفراز احمد کو بھی سائیڈ لائن کردیا گیا۔ انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کامران اکمل کو کس بنیاد پر ٹیم سے علیحدہ کیا گیا۔
عاقب جاوید نے کہا کہ پی سی بی صرف ان لوگوں کو چیف سلیکٹر اور کوچ بناتا ہے جن کا نام بڑا ہو۔ وقار یونس کا تیسرا دور ہے اور وہ تینوں دفعہ ناکام ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ کوچنگ ایک پروفیشن ہے، وقار یونس کمنٹیٹر ہے۔ جب کمنٹری نہ ہو تو کوچ بن جاتے ہیں۔ مصباح الحق کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مصباح الحق کو سکول کی کوچنگ میں بھی جاب نہیں ملے گی۔
عاقب جاوید نے کہا کہ مصباح الحق اور وقار یونس کوچنگ ٹیمپرامنٹ ہی نہیں رکھتے۔ پروفیشنلی کوچ ہونا بہت اہم ہے لیول فور ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پندرہ بیس سال تجربے والا کوئی پاکستانی کوچ لگائیں گے نہیں تو بہتری کیسے آئے گی۔ پاکستانی کوچ جو لگایا جاتا وہ کوچ ہی نہیں ہوتا۔