نئی دہلی ،معروف مسلم شہر اورنگ آباد کا نام ہندو شخصیت سے منسوب کرنے کا فیصلہ

نئی دہلی ،معروف مسلم شہر اورنگ آباد کا نام ہندو شخصیت سے منسوب کرنے کا فیصلہ
سورس: سکرین شارٹ

نئی دہلی ، بی جے پی حکومت مسلم مخالف اقدامات پر ایک قدم اور آگے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے ریاست مہاراشٹر کے تاریخی شہر اورنگ آباد کا نام ہندو شخصیت سے منسوب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ 

بھارتی حکمران پارٹی نے مہاراشٹر میں کئی سو سال پرانے  تاریخی شہر اورنگ آباد کا نام بدلنے کا تہیہ کرلیا ہے ۔ بی جے پی کے ریاستی صدر چندراکانت پاٹیل کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی اورنگ آباد کے بلدیاتی الیکشن میں کامیاب ہوئی ہے تو اب اس کا نام اورنگ آباد سے بدل کر " سمبھا جی " نگر رکھ دیا جائے گا۔ 

  خیال رہےکہ مغل بادشاہ اورنگ زیب عالمگیر کے نام سے منسوب اورنگ آباد ایک تاریخی شہر ہے جسے مہاراشٹرا کا سیاحتی دارالحکومت  کہاجاتا ہے۔

اورنگ آباد مختلف تاریخی حوالوں سے بہت اہم ہے یہاں پر اجنٹا کے غار، ایلورہ کے غار، بی بی کا مقبرہ، پن چکی اور اورنگزیب کی تعمیر شدہ جامع مسجد موجود ہے ، بی بی کا مقبرہ   اورنگزیب کے بیٹے نے اپنی والدہ کی یاد میں  تعمیر کرایا تھا جس کی بناوٹ تاج محل جیسی ہے اور اسی وجہ سے اس کو غریبوں کا تاج محل بھی قرار دیا جاتا ہے ۔ 

انتہا پسند ہندو اورنگ آبادکا نام اورنگزیب عالمگیر کی افواج کے ہاتھوں قتل ہونے والے مرہٹہ سلطنت کے بانی شیواجی کے بڑے بیٹے کے نام پر رکھنا چاہتے ہیں ۔ 

بی جے پی رہنما کا کہنا ہے کہ یہ ہمارے لیے اصول اور فخر کی بات ہےاور ہم میں الیکشن میں کامیابی کی صورت میں نام ضرور تبدیل کریں گے۔

 بی جے پی نے اس حوالے سے ریاست میں برسراقتدار جماعت شیو سینا سے بھی اپنا مؤقف واضح کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو کہ ریاست میں اپنی سیکولر اتحادی جماعت کانگریس کی مخالفت کی وجہ سے خاموش نظر آتی ہے۔

یاد رہے  اس سے قبل بھارت کی ہندو انتہا پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی تاریخی شہر الہ آباد کا نام بھی تبدیل کرکے 'پرا یا گرج' رکھ چکی ہے۔

اس کے علاوہ بھی بھارت میں ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے مسلم شناخت اور نام والے شہروں اور علاقوں کا نام تبدیل کرنے کی مہم جاری ہے۔