کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے علاقے مچھ میں دہشتگردی کے اندوہناک واقعے کے باوجود وزیراعلیٰ سردار جام کمال اپنے اہلخانہ کے ہمراہ چھٹیاں گزارنے اور سیر سپاٹے میں مصروف ہیں، اور اگلے تین روز تک ان کی واپسی کا کوئی امکان نہیں ہے۔
تفصیل کے مطابق گزشتہ دنوں بلوچستان کے علاقے مچھ میں سانحہ گزر گیا لیکن صوبے کا آئینی سربراہ سیر سپاٹے کرنے میں مصروف ہے۔ سردار جام کمال کی سنجیدگی کا اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مچھ میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کے بہیمانہ قتل کے باوجود انہوں نے دبئی سے وطن واپسی کا فیصلہ نہیں کیا۔
ذرائع کے مطابق سردار جام کمال اہلخانہ کے ہمراہ ان دنوں متحدہ عرب امارات میں چھٹیاں گزارنے میں مصروف ہیں۔ مچھ دہشتگردی واقعے کے بعد وزیراعظم عمران خان کو مداخلت کرنا پڑی اور انہوں نے صورتحال کو نارمل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید اور ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کو فوری طور پر بلوچستان بھیجا۔
گزشتہ رات دونوں شخصیات نے ہزارہ برادری کے عمائدین نے طویل مذاکرات کئے، دھرنے کے شرکا سے ملاقات کی، شہدا کے لواحقین کیلئے امدادی رقم کا بھی اعلان کیا تاہم احتجاجی مظاہرین نے اسے ماننے سے انکار کرتے ہوئے اپنے مطالبات سامنے رکھے اور کہا کہ جب تک انھیں اںصاف کی فراہمی نہیں ہوتی وہ دھرنا سے نہیں اٹھیں گے۔ بعد ازاں مظاہرین کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ وزیراعظم عمران خان خود چل کر دھرنے میں تشریف لائیں، مظلوموں کی دادرسی سے ان کی عزت بڑھے گی۔