اسلام آباد:وزیر اعظم عمران خان کا دورہ ترکی کامیاب رہا ،ترک صدر جلد پاکستان آئیں گے اور ان کیساتھ انویسٹرز بھی ہونگے ،بھارت جس طرح پروپیگنڈے کو ہوا دے رہا وہ غیر ذمہ دارانہ ہے ۔
ترکی کے دورے سے واپسی پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے دورہ ترکی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا وزیراعظم کا دورہ ترکی مختصر مگر جامع تھا،وزیراعظم کا دورہ ترکی انتہائی کامیاب رہا ۔انہوں نے کہا کہ ترکی کے ساتھ ہمارے گہرے مراسم ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم اورترک صدرکےمابین 30 منٹ طےملاقات اڑھائی گھنٹےچلی،دونوں سربراہان نےملاقات میں مختلف شعبوں میں تعلقات کوفروغ دینےپراتفاق کیا۔انہوں نے کہا کہون آن ون میٹنگ کے بعد وفود کی سطح پر بات چیت بھی ہوئی۔ترکی پاکستان بزنس کونسل کی نشست بھی ہوئی۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ ترک صدر طیب اردوان جلد پاکستان کا دورہ کریں گے ۔ترک صدر کے دورہ پاکستان میں ان کےساتھ انویسٹرزبھی آئیں گے۔پاکستان اور ترکی نے علاقائی امور پر ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔اگلے 5 سال کیلیے اپنا ایک روڈ میپ بنائیں گے۔
انہوں نے بھارت کے غیر ذمہ دارانہ رویے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی قیادت کو ایک پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم پرامن لوگ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جس طرح کے پروپیگنڈا کو بھارت ہوا دے رہاہے وہ غیر ذمے دارانہ ہے۔اگر کوئی جارحانہ کارروائی کی گئی توپاکستان فی الفورجواب دینے کی صلاحیت رکھتاہے۔شاہ مھمود قریشی نے کہا کہ بھارت پالیسی اورحکمت عملی سے مقبوضہ کشمیر اور کشمیریوں کو کھوبیٹھا ہےآج بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ککل ہونیوالی نشست میں سرمایہ کاری کوپروموٹ کرنیکی خواہش کوعملی جامہ پہنایاجائیگا۔یو اے ای پاکستان کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔چاہتےہیں یہ خطہ غربت اورجہالت سےنجات حاصل کرسکے۔
حسین حقانی کے حوالے بات کرتے ہوئے وزیرکارجہ نے کہا کہ حسین حقانی جن کےآغوش میں پلےتھےانہیں سب جانتےہیں۔حسین حقانی کا دامن صاف ہےتو انہیں یہاں آناچاہیے،مقدمات کاسامناکرناچاہیے۔امریکا کے ساتھ ایک سال قبل تعلقات میں کشیدگی دکھائی دیتی تھی۔پاک ترک اسکولوں پرپابندی کےحکومتی فیصلےکوترک حکومت نےسراہا۔