کیپ ٹاﺅن :پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے جنوبی افریقہ میں ناکامی کا ملبہ پچز پر ڈال کر نیا پنڈورا باکس کھول دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ سے ٹیسٹ سیریز میں شکست کے بعد جنوبی افریقہ میں بھی ناقص کارکردگی پر قومی ٹیم کے کوچ مکی آرتھر نے پروٹیز پچز کو ہدف تنقید بناتے ہوئے ٹیسٹ کرکٹ کیلئے غیر موزوں قرار دیدیا ہے۔
مکی آرتھر نے کہا کہ 10 سال قبل جب جنوبی افریقہ کا کوچ تھا تو اس وقت یہاں کی پچز کا معیار عمدہ تھا تاہم اب وکٹوں کا معیار کافی گرچکا ہے۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے اصرار کیا کہ اس سیریز کیلئے وکٹیں منصفانہ اور متوازن مقابلے کے لئے نہیں بنائی گئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں اس معاملے میں بہت مایوس ہوں،مسلسل کوچنگ کے باعث 2010 ءسے جنوبی افریقہ نہیں آیا،یہاں کیپ ٹاﺅن اور سینچورین میں وکٹوں کا معیار ٹیسٹ کرکٹ کے لئے موزوں نہیں ہے۔
مکی آرتھر نے کیپ ٹاﺅن کی وکٹ غیر متوازن باﺅنس اور پڑنے والی دراڑوں کی بھی نشاندہی کی جس کی وجہ سے جمعہ کو 7 مرتبہ بلے بازوں کو ہونے والی انجریز کے سبب کھیل کو روکنا پڑا۔
کوچ کا کہنا تھا کہ اگر وکٹ میں یہ غیر متوازن باﺅنس یا دراڑیں میچز کے چوتھے یا پانچویں دن ہوتے تو سمجھ میں آتا کیونکہ ٹیسٹ کرکٹ میں ایسا ہی ہوتا ہے اور ایسا ہی ہونا چاہیے لیکن یہ غلط ہے کہ پہلی اننگز میں کسی ٹیم کی لاٹری نکل جائے۔
خیال رہے کہ سینچورین میں کھیلا گیا سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ تین دن کے اندر ہارنے کے بعد اب کیپ ٹاﺅ ن میں جاری سیریز کے دوسرے میچ کے اختتام پر بھی پاکستانی تیم شکست کے خطرے سے دوچار ہے۔