کراچی : پاکستان پیپلز پارٹی اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے فیصلوں پر تحفظات کا اظہار کرنے والے ممکنہ طور پر سندھ اسمبلی کے 16 اراکین اسمبلی کی سرگرمیوں پر کڑی نگرانی کے ساتھ ساتھ انہیں نئے عہدے دینے کی بھی تیاری کی جارہی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کو گرانے کے حوالے سے خبریں منظر عام پرآنے کے بعد سندھ حکومت نے بھی اپنے بچاﺅ کی تیاری کرنی شروع کر دی ہے ۔پیپلز پارٹی کے پارٹی فورم میں پر تحفظات دور کرنے کی غرض سے پارٹی قیادت اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقاتوں کا شیڈول طے کر لیا گیا ہے ۔
صوبائی تنظیمی سیٹ اپ کے علاوہ سندھ اسمبلی کی مجالس قائمہ میں سولہ کمزور ارکان کو بھر پور نمائندگی دینے کی تیاری بھی کر لی گئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے سندھ اسمبلی میں کسی قسم کی تیاری بھی کر لی گئی ۔ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے سندھ اسمبلی میں کسی قسم کی ممکنہ بغاوت اور ٹوٹ پھوٹ کے خدشات کے پیش نظر اپنے تمام ارکان اسمبلی کی ذمہ داریوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ جبکہ دوسری طرف ان کی کڑی نگرانی بھی کرنی شروع کر دی ہے ۔
پیپلز پارٹی کی قیادت نے اعلیٰ ترین قیادت نے قریبی رابطے کیے ہوئے ہیں ۔ان ارکان کا تعلق سندھ کے ضلع جیکب آباد، کمشور کندھکوٹ ، قمبر شہداد کوٹ ، ضلع ٹھٹھہ، دادو اور ملیر کراچی شامل ہیں ۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے سندھ میں تبدیلی لانے کی کوشش اور پیپلز پارٹی کی سیاسی پوزیشن کو چیلنج کرنے پر پیپلز پارٹی نے جوابی وار تیار کر رکھا ہے ۔