ممبئی: ایک انٹرویو میں سابق بھارتی وزیر خارجہ اور بی جے پی رہنما یشونت سنہا نے کہا بھارت نے کشمیر کو کھو دیا ہے کیونکہ بھارتی فوج صرف اپنی طاقت کی وجہ سے زبردستی وہاں قابض ہے۔ ہم کشمیر کو کھو نہیں رہے بلکہ کھو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا بھارت مسائل کو حل کرنے کے لیے صرف فوج پر یقین کر رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی اتفاق رائے نہیں، نہ جمہوریت ہے اور نہ ہی انسانیت لیکن سراسر ظالمانہ طریقہ استعمال کیا جا رہا ہے کہ فوج جتنے کشمیری مار سکتی ہے مار دے۔
یشونت سنہا کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کے دل میں بھارت کے لیے نفرت نیپالیوں سے بھی کئی گنا زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا بھارت نے کشمیریوں سے اپنے تعلقات کو تباہ کر لیا ہے اور صرف اٹل بہاری واجپائی کشمیر میں فوج کی بجائے انسانیت کی پالیسی کو مانتے تھے۔
خیال رہے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کیلئے اقوام متحدہ کی قرارداد کو 70 سال مکمل ہوگئے لیکن یہ مسئلہ آج بھی حل طلب ہے۔ 70 سال قبل 5 جنوری 1949ء کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے قرارداد منظور کی جس میں کشمیریوں کو حقِ خود ارادیت دینے کی حمایت کی گئی۔
اقوام متحدہ نے کہا کہ کشمیر میں اس کے زیرِ نگرانی آزاد اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کرایا جائے گا جس کے ذریعے کشمیری عوام خود اپنے مستقبل کا تعین کرسکیں گے، تاہم اس قرارداد پر آج تک عمل درآمد نہیں کیا گیا