ریاض:سعودی دارالحکومت ریاض کے مشہور ہوٹل رٹز نے یکم فروری 2018ء کیلئے مسافروں کی بکنگ شروع کر دی۔
یا د رہے کہ دوماہ قبل 4نومبر 2017ء کو ہوٹل میں رہائش پذیر مسافروں سے خالی کرا لیا گیا تھا۔ نئی ریزرویشن بند کر دی گئی تھی۔ بدعنوانی کے ملزمان کو اس میں ٹھہرا دیا گیا تھا۔ ایوان شاہی نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت انسداد بدعنوانی ہائی کمیشن قائم کیا تھا جس نے زیرحراست شہزادوں ، وزراء اور اعلیٰ عہدیداروں کی رہائش کا انتظام اسی ہوٹل میں کر دیا تھا۔
دنیا بھر میں ہوٹلوں کی بکنگ کی شہرہ آفاق ویب سائٹ "Booking.com"نے یکم فروری 2018ء سے رٹز ہوٹل کی بکنگ کا اشتہار دیدیا ہے۔ ہوٹل کے ایک ڈیلکس کمرے کا کرایہ 2500ریال یومیہ مقرر کیا گیا ہے۔ 95فیصد سے زیادہ کمرے بک ہوچکے ہیں۔
واضح رہے اس ہوٹل میں کرپشن میں ملوث اہم ترین افراد کو رکھا گیا تھا ۔ تاہم ہوٹل کی بکنگ تو شروع ہو چکی ہے مگر یہ کسی کو نہیں پتہ کہ اب رہا ئی پانے والوں کے بعد باقی ماندہ شہزادے جن میں سعودی عرب کے امیر ترین شہزادے ولید بن طلال بھی ہیں کو کہاں لے جایا گیا ہے ۔ خیال کیا جارہاہے کہ سعودی حکومت نے باقی ماندہ شہزادوں کو کسی دوسری محفوظ ترین جگہ پر منتقل کر دیا ہے ۔یا کرنے کا منصوبہ ہے ۔