کوئٹہ : نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا ہے کہ دنیا میں دہشت گردوں کی لاشیں ورثا کے حوالے نہیں کی جاتیں لیکن ہم نے مچ میں مارے جانے والے دہشت گردوں کی لاشیں ان کے ورثا کے حوالے کی ہیں۔ ماسٹر مائنڈ ماہ رنگ بلوچ بتائے تربت دھرنے سے قبل دبئی کیوں گئی تھیں اور را کے ایجنٹوں سے کیا ہدایات ملی تھیں۔
اپنے ایکس اکاؤنٹ پر جان اچکزئی نے کہا کہ مچ میں سیکورٹی فورسز کے دلیرانہ آپریشن کے نتیجہ میں مارے گئے دہشتگردوں کے لواحقین نے تحریری طور پر تسلیم کیا ہے کہ مچ میں پاکستان کی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے بی ایل اے کے ارکان تھے اور وہ دہشتگردوں کی کارروائیوں میں شریک تھے.
مچ میں سیکورٹی فورسز کے دلیرانہ آپریشن کے نتیجہ میں مارے گئے دہشتگردوں کے لواحقین نے تحریری طور پر تسلیم کیا ہے کہ مچ میں پاکستان کی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے بی اہل اے کے ارکان تھے اور وہ دہشتگردوں کی کارروائیوں میں شریک تھے.
— Jan Achakzai / جان اچکزئی (@Jan_Achakzai) February 5, 2024
دنیا بھر میں دہشتگردوں کی لاشیں ان کے ورثا…
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں دہشتگردوں کی لاشیں ان کے ورثا کے حوالے نہیں کی جاتیں لیکن ریاست اپنے گمراہ بچوں کا بھی خیال رکھتی ہے گو کہ ورثاء نے یقین دلایا ہے کہ ان کی نماز جنازہ میں کوئی دہشت گرد شریک نہیں ہوگا. دہشتگرد سیکورٹی فورسز کے آپریشن اور ان کی سازشوں کا بھانڈا پھوٹنے سے بوکھلا گئے ہیں ان کے بھارتی آقاؤں کی جانب سے سازشوں کا جال بے نقاب ہونے سے ان کا خونی کھیل ساری دنیا کے علم میں آچکا ہے.
جان اچکزئی نے کہا کہ اس سارے گندے کھیل کی ماسٹر مائینڈ ماہ رنگ اپنی شرمندگی پر پردہ ڈالنے کے لیے ماورائے عدالت قتل کا الزام گھڑ رہی ہے. مچ اور کولپور میں ان کے بی ایل اے کے بھارت نواز ایجنٹوں نے جو آگ اور خون کی ہولی کھیلی تھی وہ ہمیں معلوم ہے کہ بھارت کی ایما پر دہشتگردی ہوئی. میں ماہ رنگ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ تربت کے دھرنے سے پہلے وہ دبئی کیوں گئی تھیں اور وہاں را کے ایجنٹوں سے کیا ہدایات لائی تھیں ۔