ٹورانٹو: کینیڈا میں غیر ملکیوں کے گھر خریدنے پر پابندی کو بڑھادیاگیا ہے۔ کینیڈ ا کی حکومت نے اہم قدم اٹھاتے ہوئے غیر ملکیوں کے گھر خریدنے کے عمل کو 2026 تک بڑھا دیا ہے۔ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب گھر کی فروخت دوبارہ بڑھ رہی ہے۔
کینیڈا میں لوگ گھر فروخت بھی کررہے ہیں اور اعداد وشمار کے مطابق غیر ملکی گھروں کو خرید رہے ہیں ۔جس سے گھروں کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے جس طرح بڑھتی ہوئی لاگت نے تعمیرات کو سست کر دیا ہے۔کینیڈا نے خریداروں پر پابندی کو دو اضافی سالوں کے لیے بڑھا دیا ہے کیونکہ ریئیل سٹیٹ مارکیٹ میں بحالی کے آثار نظر آنے رہے ہیں ۔ اس وجہ سے ٹورانٹو اور وینکور میں مارکیٹ میں بہتری آرہی ہے ۔
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے 2022 میں کینیڈا میں مقیم غیر ملکیوں کو جائیداد خریدنے سے منع کرنے کے لیے کارروائی کرتے ہوئے پابندی لگائی تھی جس کی میعاد یکم جنوری 2025 کو ختم ہو رہی تھی۔ اس تاریخ کو اب یکم جنوری 2027 میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ کرسٹیا فری لینڈ نے کاکہنا ہے کہ غیر ملکی خریداروں پر پابندی کو بڑھا کر ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مکانات کو کینیڈین خاندانوں کے رہنے کے لیے گھر کے طور پر استعمال کیا جائے ۔حکومت نے ترقی کے لیے خالی اراضی یا رہائشی املاک خریدنے والے غیر کینیڈینز کے لیے چھوٹ دی ہے۔ غیر ملکی طلباء اور ورک پرمٹ پر لوگوں کے لیے بھی چھوٹ ہے، بشرطیکہ وہ ملک میں ایک طویل مدت کے لیے رہے ہوں اور انہوں نے پہلے سے جائیداد نہ خریدی ہو۔
ہاؤسنگ مارکیٹ کی صورتحال کینیڈا میں حال ہی میں بہتر ہونا شروع ہوئی ہے ۔ ٹورانٹو سٹی کونسل غیر رہائشیوں کے گھر کی خریداری پر جائیداد کی قیمت کے 10 فیصد کی شرح سے ٹیکس لگانے کی تحریک پر غور کررہی ہے ۔ یہ صوبہ اونٹاریو کے 25 فیصد غیر رہائشی ٹیکس کے علاوہ ہے۔ٹورانٹو کے میئر اولیویا چو کی طرف سے اس بارے میں فوری طور پر کوئی رد عمل نہیں دیاگیا ہے۔