ریاض: بخار اور فلو کے مریضوں کی تعدادمیں اضافہ ہوگیا ہے۔ امارات میں ہسپتالوں میں موسم کی تبدیلی کی وجہ سے فلو اور بخار کے مریض زیادہ تعداد میں آرہے ہیں۔ اس وجہ سے ڈاکٹروں نے بچوں کو اس موسم میں بچانے کی ہدایت کی ہے۔
جنوری کے آخری ہفتے اور فروری کے ابتدائی دنوں میں، متحدہ عرب امارات کے بعض علاقوں میں درجہ حرارت 5 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا ہے۔ موسم کی تبدیلی کے اثرات بڑی عمر کے افراد خاص طور بچوں میں زیادہ ہورہے ہیں اس وجہ سے ڈاکٹروں نے ان کو اس موسم میں احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کاکہا ہے۔
موسم کی تبدیلی کی وجہ سے سانس کے انفیکشن ، فلو اور بخار کے مریض بڑھ رہے ہیں اس کے علاوہ الرجی کے مریض بھی بڑھ رہے ہیں۔
اس حوالے سے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں اکتوبر سے فروری کے دوران فلو کا موسم ہوتا ہے کیونکہ اس دوران موسم تبدیل ہورہا ہوتا ہے۔ اس وجہ سے مختلف وائرس یا بیکٹیریا خاص طور پر انفلوئنزا اے یا بی، اڈینو وائرس، اور ایپسٹین بار وائرس، جو بالکل فلو کی طرح ہوتا ہے بڑی تیزی سے پھیلتا ہے۔ اس وجہ سے اس موسم میں باہر نکلتے ہوئے احتیاط کرنی چاہئے اور خاص طور پر بچوں کو بچانا چاہئے۔