پشاور: خیبرپختونخوا کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس معظم جاہ انصاری نے تصدیق کی ہے کہ پولیس لائنز دھماکے کا کیس ٹریس ہوگیا اور ہیلمٹ سے ملنے والے سر کے بال حملہ آور کے ڈی این اے سے میچ کرگئے۔
آئی جی کے پی نے بتایا کہ حتمی طور پر کہہ سکتا ہوں دھماکا خودکش بمبار نے کیا، خودکش بمبار تیسری یا چوتھی صف میں بیٹھا تھا۔
انہوں نے کہا کہ خودکش حملہ آور کے سر کو باڈی سے دوبارہ جوڑا گیا، ٹی این ٹی سمیت ہائی ایکسپولسیو دھماکاخیزمواد استعمال کیا گیا۔
خیال رہے کہ 30 جنوری کو پولیس لائنز مسجد کے پرانے مین ہال میں خودکش دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں پولیس افسران و اہلکاروں سمیت 84 افراد شہید ہوئے تھے۔