اسلام آباد:’’پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا‘‘ زرداری ،شہباز شریف ملاقات پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا قوم کو انتظار تھا کہ آج “پیٹ پھاڑے” جائیں گے اور “سڑکوں پر گھسیٹ” کر قوم کا چوری شدہ مال نکلوایا جائے گا، مگر میاں صاحب نے اپنے “مقصود چپڑاسیوں” اور “مسرور انوروں” کو بچانے کو ترجیح دی،الگ الگ نوکری کی عرضیاں قبول نہ ہونے پر دونوں ملکر درخواست دینے کی کوشش میں ہیں۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے اپنے بیان میں کہا کہ قوم آج کی اس ملاقات کی شدت سے منتظر تھی کیونکہ شہباز شریف کی بڑھکیں اسے یاد تھیں، عمران خان نے برسوں پہلے قوم کو بتایا کہ زرداری و شریف ایک ہی سکے کے دو رُخ ہیں،ان کی سیاست اور باہمی اتفاق و اختلاف کی مرکزی بنیاد کرپشن اور اس کا تحفظ ہے۔
اسد عمر نے مزید کہا دونوں جماعتیں قومی خزانہ لوٹنے کیلئے آپس میں “نورا کشتی” کرتی ہیں،قوم کی لوٹی گئی دولت کے چھن جانے کا خوف انہیں اکٹھا کرتا ہے، انہوں نے کہابدعنوانوں کے گٹھ جوڑ سے پہلے کوئی خطرہ تھا نہ آئندہ قوم ان کے کسی جھانسے میں آئے گی، کڑی محنت اور نہایت صبر آزما جدوجہد سے قوم ان کی پھیلائی گئی تباہ کاریوں کے اثرات سے نکل رہی ہے۔
وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا پوری توجہ اپنے فلاحی ایجنڈے کی تکمیل پر مرکوز رکھیں گے،کسی غلط فہمی میں نہ رہیں، ان کی سیاسی چالوں کا بھی بھرپور جواب دیں گے۔