اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے رہنما سینیٹر عبدالغفور حیدری کی طبیعت ناساز ہوگئی جس کے بعد انہیں پمز ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق سینیٹر عبدالغفور حیدری کو عارضہ قلب کی شکایت پر گزشتہ رات پمز ہسپتال میں داخل کیا گیا۔ مولانا عبد الغفور حیدری کو انتہائی نگہداشت وارڈ (آئی سی یو) میں رکھا گیا ہے۔
خیال رہے کہ عبدالغفور حیدری پڑھنے کے دوران جے ٹی آئی بلوچستان کے صدر اور مرکزی نائب صدر رہے۔ 1980 میں جمیعت طلبہ اسلام سے مستعفی ہو کر جمیعت علمائے اسلام میں شامل ہوئے۔ ایم آر ڈی کی تحریک کے دوران انہیں مچھ جیل میں رکھا گیا۔ ایک سال قید بامشقت اور دس کوڑوں کی سزا سنائی گئی۔
1990 کے عام انتخابات میں جمعیت علمائے اسلام کے ٹکٹ پر بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ وہ پارلیمانی قائد بھی بنے۔ تاج محمد جمالی کی قیادت میں قائم ہونے والی صوبائی حکومت میں جمعیت علمائے اسلام کی شمولیت کے بعد انہیں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کا وزیر بنایا گیا۔ دو سال بعد اتحادی جماعتوں میں اختلافات پیدا ہوئے اس کے بعد حیدری نے جمالی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی۔ بر سر اقتدار وزیر اعلیٰ نے قبل از وقت استعفٰی دے دیا اور اس کے بعد نواب ذوالفقار مگسی کو وزیر اعلیٰ نامزد کیا گیا۔
مولانا عبد الغفور حیدری نے ان کا مقابلہ کیا اور صرف دو ووٹوں سے ہارے۔ 1993 میں این اے 204 (مستونگ) سے وہ منتخب ہوئے۔ حیدری نے سردار اختر مینگل کو شکست دی۔ 1995 میں جے یو آئی (ف) کے سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے۔ اس منصب پر وہ پانچ مرتبہ منتخب ہوئے اور اب بھی فائز ہیں۔ مئی 2009 میں وہ سینیٹر منتخب ہوئے۔ 2013 کے انتخابات کے بعد ن لیگ اور جے یو آئی (ف) نے مل کر حکومت بنائی تو وزیر مملکت برائے پوسٹل سروسز بنائے گئے اور اس منصب پر وہ 11 مارچ 2015 تک فائر رہے تھے۔