لاہور: یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ملک بھر میں ریلیاں نکالی جائیں گی اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر احتجاج کیا جائے گا۔کشمیری شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے 10 بجے سائرن بجائے جائیں گے جس کے بعد ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی۔ کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے مرکزی تقریب پاکستان اور کشمیر کو ملانے والے کہالہ پل پر منعقد ہو گی جہاں ہاتھوں کی زنجیر بنا کر دنیا کو پیغام دیا جائے گا جس میں پاکستان کے وزراء بھی شرکت کریں گے۔
پاکستان میں وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر عام تعطیل ہے۔
صدر مملکت عارف علوی آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے جب کہ وزیراعظم آزاد کشمیر ارکان اسمبلی کے ہمراہ اقوام متحدہ کے دفتر میں مذمتی قرارداد جمع کرائیں گے۔
سیاسی جماعتوں کی جانب سے بھی ملک بھر میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلیاں، سیمینار اور کانفرنسیں منعقد کی جائیں گی جس میں مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے وحشیانہ مظالم، خواتین کی بے حرمتی، نوجوانوں کو لاپتہ کر کے مارے جانے جیسے افسوس ناک واقعات کو عالمی برادری کے سامنے اجاگر کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ پاکستانی 1990ء سے 5 فروری کو اہل کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر منارہے ہیں جس کا مقصد بھارتی مظالم کا شکار کشمیری عوام کی حمایت ہے۔
کشمیری مسلمان اپنی جدوجہدِ آزادی جاری رکھے ہوئے ہیں اور اُن کی یہ جدوجہد پہلے ڈوگرہ راج کے خلاف اور پھر بھارت کے خلاف پچھلے کئی عشروں سے چلی آ رہی ہے۔