اسلام آباد:پاکستان میں بین الااقوامی کمپنی کاجانب سے بڑے پلانٹس لگائے جانے کی وجہ سے ہزاروں ملازمتیں پید ا ہونے کا امکان ہے ۔گزشتہ روز آنے والی خبر میں گاڑیاں بنانے والی جاپانی اور فرانسیسی کمپنیوں کے بعد اب پاکستان میں جنوبی کوریا کی ایک معروف کمپنی بھی مقامی سطح پر اسمبلنگ کا کام شروع کرنے والی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کی معروف کارساز کمپنی ’ہونڈائی موٹرز‘ پاکستان میں اپنی گاڑیوں کے اسمبلنگ پلانٹس لگانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں جنوبی کورین کمپنی اور پاکستانی بڑی ٹیکسٹائل کمپنی کے درمیان اشتراکی معاہدہ ہونے کی توقع ہے۔
ٹیکسٹائل کمپنی ایک عہدے دار نے اس بات کی تصدیق کی کہ ہونڈائی پاکستان میں اسمبلنگ پلانٹ لگانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔
ہونڈائی کی پاکستان واپسی سے گاڑیوں کی صنعت پر جاپانی کمپنیوں کی اجارہ داری کو ختم کرنے کی حکومتی کوششوں کو تقویت ملے گی۔
خیال رہے کہ پاکستان میں جاپانی کمپنیاں ٹویوٹا، ہونڈا اور سوزوکی مقامی پارٹنرز کے ساتھ مل کر یہاں گاڑیاں تیار کرتی ہیں اور پاکستان میں چلنے والی تقریباً تمام گاڑیاں ان ہی تین کمپنیوں کی ہوتی ہیں۔
ہونڈائی اور جنوبی کوریا کی ایک اور کمپنی ’کیا‘ موٹرز 2004 تک پاکستان میں اپنی گاڑیاں اسمبل کرتی تھی تاہم ہونڈائی کی مقامی پارٹنر کمپنی دیوان فاروق موٹرز لمیٹڈ کے دیوالیہ ہونے کے بعد کورین کمپنی نے گاڑیوں کی اسمبلنگ بند کردی تھی۔
فی الحال یہ واضح نہیں کہ جنوبی کوریا کی سب سے بڑی موٹر کمپنی ہونڈائی پاکستان میں کتنی بڑی سرمایہ کاری کرے گی۔
اس سے پہلے ایکپاکستانی نجی کمپنی جنوبی کوریا کی کمپنی کے ساتھ پاکستان میں 'کیا' گاڑیوں کا مینو فیکچرنگ پلانٹ لگانے کیلئے 12 ارب روپے کی شراکت داری کا منصوبہ بنایا ہے۔
علاوہ ازیں گزشتہ برس نومبر میں حکومت نے اعلان کیا تھا کہ فرانس کی کار بنانے والی معروف کمپنی رینالٹ 2018 سے پاکستان میں کاروں کی اسمبلنگ کا آغاز کرے گی۔