لاہور: پرویز الٰہی سیکنڈز میں نہیں مہینوں بعد اسمبلی توڑیں گے ۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے نئے بیان سے سیاست میں ہلچل مچ گئی ۔
عمران خان کا اسمبلیاں توڑنے کا بیان اتحادی جماعت اور خود پی ٹی آئی ارکان کے لئے درد سر بننے لگا ، پرویز الٰہی نے فوری اسمبلی توڑنے کے بیان کی نفی کر دی ۔ ایک انٹرویو میں کہا مارچ تک اسمبلی نہیں ٹوٹے گی ، چار ماہ کچھ نہیں ہو رہا ۔ لیکن اگر عمران خان نے کہا تو دیر نہیں لگائیں گے ۔
ادھر ، اسمبلیاں توڑنے کے معاملے پر تحریک انصاف کے ارکان بھی تذبذب کا شکار ہیں ۔ کئی ارکان استعفوں پر تیار جبکہ متعدد کا انکار ۔ کے پی اسمبلی کے اراکین نے پہلے پنجاب اسمبلی کو توڑنے کی شرط رکھ دی ، پی ٹی آئی کے اراکین پنجاب اسمبلی نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے بھی رابطے شروع کر دیئے ۔
دوسری جانب ، سینیٹر اعجاز چوہدری کا کہنا ہے پرویز الہٰی اور مونس الہٰی کا بیانیہ پی ٹی آئی مخالف ہے ، اس کا فائدہ پی ڈی ایم کو تو ہوسکتا ہے ، پی ٹی آئی کو نہیں ۔ اسی طرح سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے اسمبلیاں توڑنے کے معاملے پر ان کی پارٹی جذبات میں کوئی فیصلہ نہیں کرے گی۔