لاہور:بزرگ سیاستدان اور سابق نیشنل ڈیموکریٹ پارٹی کے رہنما سردار شیر باز خان مزاری انتقال کرگئے۔
تفصیلات کے مطابق قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے کی تحریک میں سرگرم سیاستدانوں سردار شیرباز خان مزاری طویل علالت کے بعد خالق حقیقی سے جاملے۔
سردار شیرباز مزاری 6 اکتوبر 1930 کو تحصیل روجھان ضلع راجن پور میں پیدا ہوئے، اپنی سیاست کا آغاز 1965 میں ایوب خان کے مقابلے میں مادرملت محترمہ فاطمہ جناح کی حمایت سے کیا ۔
1970 میں سردار شیر باز خان مزاری پہلی بار آزاد حیثیت میں رکن اسمبلی منتخب ہوئے،1973 کے آئین کی تیاری میں بھی اہم کردار ادا کیا،شیرباز مزاری 1975 سے 1977 تک بھٹو دور میں اپوزیشن لیڈر رہے،
انہوں نے ملکی سیاسی صورتحال اور بلوچ قبائل کی تاریخ کے حوالے سے کتابیں بھی تحریر کیں، مرحوم پاکستان کے سابق نگران وزیراعظم میر بلخ شیر مزاری کے چھوٹے بھائی تھے۔
شیر باز خان مزاری دل کے عارضہ میں مبتلا تھے ،وہ دو مرتبہ قومی اسمبلی کے رکن بھی رہے ،انہوں نے ابتدائی تعلیم کیڈٹ کالج دیہرہ دون انڈیا سے اور اعلیٰ تعلیم ایچی سن کالج لاہورسے حاصل کی ۔
مرحوم نے پسماندگان میں بیوہ سمیت 5 بیٹے اور 1 بیٹی چھوڑے ہیں جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنے سردار شیرباز خان مزاری کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا اور مرحوم کے خاندان سے اظہار تعزیت کی۔