اسلام آباد: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس میں وزیراعظم عمران خان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ مؤخر کر دیا۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس میں وزیراعظم عمران خان کی بریت کی درخواست پر جج راجہ جواد عباس حسن نے سماعت کی۔
سماعت دوران جج راجہ جواد عباس حسن نے ریمارکس دیئے کہ کئی ملزمان نے عمران خان سے پہلے بریت کی درخواستیں دی ہیں، ممکن نہیں کہ دیگر ملزمان کی بریت کی درخواستوں کو چھوڑ کرعمران خان کی درخواست پر فیصلہ سنائیں۔
معزز جج کا کہنا تھا کہ اعجاز چوہدری، اسد عمر، جہانگیر ترین سمیت متعدد ملزمان نے بریت کی درخواستیں واپس لیں جب کہ کئی ملزمان کی عدم حاضری پر وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے گئے۔
جج کا کہنا تھا کہ یہ سیکڑوں کارکنوں سے متعلق کیس ہے جس میں زیادہ کارکنان کی پیروی فیصل چوہدری کر رہے ہیں۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کی بریت کی درخواست پر ان کے وکیل بابر اعوان نے جج کو جواب دیا کہ جو ملزمان عدالت آ رہے ہیں ان کی درخواستوں پر بحث سن لیں۔
بابر اعوان کے جواب میں عدالت کا کہنا تھا کہ بریت کی تمام درخواستوں پر اکٹھا فیصلہ کریں گے۔ عدالت نے درخواستوں پر حتمی دلائل طلب کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ اگست 2014 میں تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف دھرنا دیا تھا جس کے دوران دونوں جماعتوں کے کارکنان نے پولیس رکاوٹیں توڑ کر وزیراعظم ہاؤس میں گھسنے کی کوشش کی تھی جس سے پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ کو بھی نقصان پہنچا تھا۔ مشتعل کارکنان اور پولیس کے درمیان تصادم میں 3 افراد جاں بحق 560 سے زائد زخمی بھی ہوئے تھے۔