اسٹاک ہوم: سوئیڈن کے بادشاہ نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کر دیا۔ گستاؤ نے مقبوضہ کشمیر پر مشروط ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت تسلیم کرے تو سوئیڈن مبصر کی حیثیت سے ثالثی کے لیے تیار ہے۔
شاہ سوئیڈن نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 4 ماہ سے جاری کرفیو کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 ختم کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر اور لداخ کو صدارتی آرڈیننس کے ذریعے بھارت کا حصہ بنا لیا تھا۔
بھارت کی ہندو انتہا پسند حکومت نے اپنے غیر قانونی اقدامات کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر عوامی ردعمل کے خوف سے مقبوضہ کشمیر میں غیر معینہ مدت تک کے لیے کرفیو نافذ کر دیا تھا جسے 120 روز ہو چکے ہیں۔
بھارتی اقدامات پاکستان، چین، امریکا اور اقوام متحدہ سمیت بیشتر ممالک نے تحفظات کا اظہار کیا تاہم بھارت اپنی ڈھٹائی پر قائم ہے اور مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل کر رکھی ہے جب کہ بین الاقوامی مبصرین کو بھی مقبوضہ وادی میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں کشمیر پر ثالثی کی پیشکش بھی کی تھی جس پر بھارت کی نیندیں اڑ گئی تھیں۔