بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے نیا محاذ کھول دیا ، کولکتہ میں پاکستانی پرچموں کی گونج

06:45 PM, 5 Dec, 2018

ممبئی :بھارت میں ہونے والے مقامی انتخابات تنازع کا شکار ہو گئے ہیں ، کولکتہ میں مسلم میئر فرحاد حاکم کے کامیاب ہونے پر پاکستانی پرچم سے مماثلت رکھنے والے پرچم لہرا دیئے گئے ، سوشل میڈیا پر پرچموں کی تصاویر وائرل ہوگئیں جبکہ بھارتی میڈیا نے اس کو جعلی قرار دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی شہر کولکتہ میں انتخابات کے دوران پہلی مرتبہ مسلم میئر منتخب ہونے پر پاکستانی پرچم سے مماثلت رکھنے والے پرچم لہرا دیئے گئے ہیں، فرحاد حاکم کولکتہ سے منتخب ہونے والے پہلے مسلم میئر ہیں ۔

انتہا پسند ہندووں کو کولکتہ کا مسلم میئر منتخب ہونا ہضم نہیں ہو رہا ہے جس کی وجہ سے وہ فرحاد حاکم کی انتخابی مہم اور فتح کے بعد جشن کو بھی مسلسل تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، سوشل میڈیا پر ہندووں نے اپنی تنگ نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ فرحاد حاکم اب کولکتہ کو منی پاکستان بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے جس کا ثبوت انھوں نے پاکستانی پرچم لہرا کر دے دیا ہے ۔

سوشل  میڈیا پر تصویر والی پوسٹ نومبر کے تیسرے ہفتے میں ہندی زبان میں سامنے آئی تھی لیکن بعد میں جب اس کا ترجمہ کیا جانے لگا تو  دسمبر کے پہلے ہفتے میں ایسی تصاویر والی پوسٹ ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہو رہی ہیں ۔سوشل  میڈیا کی ویب سائٹس پر ایسی تمام پوسٹ جو کہ ہندی زبان میں ہیں لوگوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ یہ دیکھ لو مسلم میئر کو منتخب کرنے کا نتیجہ اب آئندہ انتخابات میں مسلم منتخب ہوئے تو وہ اپنے علاقوں کو منی پاکستان میں تبدیل کر دیں گے ۔

واضح رہے کہ سوشل میڈیا میں وائرل ہونے والی تصاویر میں دکھایا گیا پرچم مکمل طور پر پاکستانی پرچم نہیں ہے بلکہ اس سے مماثلت رکھتا ہے ، انتہا پسند ہندووں نے اس پرچم کو بہانا بنا کر مسلم امیدواروں کو آئندہ انتخابات میں ناکام کرانے کا نیا ایجنڈا دریافت کرنے کی کوشش کی ہے۔

بھارتی میڈیا کی اکثریت نے جھنڈوں کو ہی جعلی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی تصاویر کی اکثریت جعلی جھنڈوں پر مشتمل ہے اور ان تصاویر کو جعلی قرار دیا گیا ہے حالانہ تصاویر میں نمایاں طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ تصاویر بالکل جعلی نہیں ہیں اور ان میں دکھائے گئے پرچم بالکل درست ہیں ۔

مزیدخبریں