لاہور: محکمہ داخلہ پنجاب نے تحریک لبیک کے رہنماؤں خادم رضوی اور آصف اشرف جلالی کے نام فورتھ شیڈول سے نکالنے کا فیصلہ کر لیا۔ تحریک لبیک نے گزشتہ ماہ فیض آباد انٹرچینج پر دھرنا دیا اور اس دوران حکومت نے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد دھرنے کے خلاف آپریشن کیا جو ناکام ہو گیا تھا۔ آپریشن کی ناکامی کے بعد حکومت اور دھرنے کے شرکا میں معاہدہ طے پایا جس کے تحت فیض آباد میں دھرنا ختم کیا گیا جب کہ لاہور میں بھی معاہدے کے بعد تحریک لبیک نے دھرنا ختم کیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فیض آباد دھرنے کے وقت حکومت اور دھرنے کے شرکا میں ایک معاہدہ یہ بھی کیا گیا تھا کہ ان کے نام فورتھ شیڈول سے نکالے جائیں گے۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے معاہدے کے مطابق خادم رضوی اور اشرف جلالی کے نام فورتھ شیڈول سے نکالنے کا فیصلہ کر لیا ہے جب کہ تحریک لبیک کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کے نام فہرست سے نکالے جانے کا امکان ہے۔ فہرست سےنام نکالنے کا فیصلہ تحریک لبیک کی تحریری درخواست پر کیا جا رہا ہے اس حوالے سے محکمہ داخلہ نے مختلف خفیہ اداروں سے ان افراد کی سرگرمیوں پر رپورٹ طلب کر لی ہے جس کے بعد ہی ان افراد کا نام فہرست سے نکالنے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے 1500 سے زائد افراد کے نام فہرست میں شامل ہیں۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے حکم پر دھرنے کے دوران گرفتار ہونے والے تحریک لبیک کے 1500 سے زائد کارکنوں کو رہا کرنے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ فورتھ شیڈول میں شامل افراد اپنی ایک ایک لمحے کی موومنٹ خفیہ ادارں اور پولیس کو بتاتے ہیں اور پولیس کی رضا مندی کے بغیر اپنا علاقہ چھوڑ نہیں سکتے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں