جھنگ:نومنتخب ایم پی اے مسرور نواز جھنگوی نے جے یوآئی ف کی جانب سے حلف اُٹھانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ کے بانی حق نواز جھنگوی کے صاحبزادے مسرور نواز جھنگوی کا کہنا ہے کہ وہ اپنے شہر میں بجلی، پانی، گیس اور نکاسی آب جیسی بنیادی ضروریات کی فراہمی کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں ۔
مسرور نواز جھنگوی کا کہنا ہے کہ میرے والد کی وجہ سے مجھ پر کبھی فرقہ ورانہ تشدد کا الزام نہیں لگا بلکہ الیکشن میں جو ووٹ مجھے ملے ہیں وہ میرے والد کی وجہ سے ہی ملے ہیں اور لوگوں نے میرے والد کی وجہ سے ہی مجھ پر اعتماد کیا ہے۔‘
ایک سوال کہ جو کام کرانے کا وعدہ اُنھوں نے اپنے علاقے کے مکینوں سے کیے ہیں اُن کی تکمیل تو حکومتی جماعت کی جانب سے حلف اٹھانے میں زیادہ جلدی اور بہتر انداز میں ہو جاتی پھر جے یو آئی ف کا انتخاب کیوں کیا اِس پر اُن کا کہنا تھا کہ اتحادی زیادہ بااثر ہوتے ہیں۔
مسرور نواز جھنگوی سنہ 1988 میں پیدا ہوئے اور جب وہ دو برس کے تھے ان کےوالد کو 1990 میں قتل کر دیا گیا تھا۔ اُنھوں نے میٹرک تک تعلیم حاصل کی اور اُس کے بعد درسِ نظامی اختیار کیا۔
تین بھائیوں میں سب سے بڑے اظہار الحق جھنگوی کو کراچی میں قتل کر دیا گیا تھا۔ مسرور نواز جھنگوی کو حالیہ ضمنی انتخابات میں جے یو آئی ف، جماعت اسلامی اور کالعدم اہلِ سنت والجماعت کے بانی مولانا محمد احمد لدھیانوی نے باہمی مشاورت کرکے انتخاب لڑنے کا مشورہ دیا۔