تہران :ایران کی جانب سے جنگجووں اور جدید اسلحے کو شام بھیجے جانے کی کارروائیوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ جنگجووں اور اسلحے کو تجارتی طیاروں کے ذریعے شام میں موجود ایرانی پاسداران انقلاب ، باسیج اور اسپیشل فورسز دستوں کے لیے بطور کمک بھیجا جا رہا ہے جو بشار حکومت اور شام میں اس کے زیر انتظام شیعہ ملیشیاوں کی معاونت میں مددگار ثابت ہوگی۔
ایرانی میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب نے حالیہ عرصے میں عراقی ملیشیاوں کے ہزاروں جنگجووں کو اہواز کے جنوب میں عبادان کے ہوائی اڈے کے راستے شام بھیجا۔عراق سے تعلق رکھنے والے ان اجرتی جنگجووں کو حلب شہر کے محاصرے کو برقرار رکھنے کے لیے بھیجا جا رہا ہے۔
انہیں ایرانی فضائی کمپنی ماہان کے ذریعے دمشق پہنچایا جاتا ہے اور پھر انہیں حلب اور شام میں لڑائی کے دیگر علاقوں میں تقسیم کر دیا جاتا ہے۔
مذکورہ ویب سائٹ نے عراقی جنگجووں کی اور ان کے ایران سے شام منتقل کیے جانے کی تصاویر جاری کی ہیں جہاں پہنچ کر وہ بشار الاسد کی فوج کے شانہ بشانہ لڑتے ہیں۔ ان میں اکثریت کا تعلق امام علی بریگیڈ سے ہے جو عراق میں پاپولر موبیلائزیشن میں شامل ایک گروپ ہے۔
ایرانی تجارتی طیاروں کی جانب سے شام میں دہشت گردی کی سپورٹ میں شرکت ایسے وقت میں جاری ہے جب کہ امریکی صدر باراک اوباما کی انتظامیہ ایران کوایئربس اوربوئنگ کمپنی کے شہری طیاروں کی محض تجارتی مقاصد کے لیے فروخت کی منظوری دے چکی ہے۔