ہوانا:کیوبا کے انقلابی رہنما فیڈل کاسترو کی راکھ کوسانتیاگو دے کیوبا کے ایک قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق ان کی آخری رسومات کی اس حتمی تقریب میں چیدہ چیدہ شخصیات نے شرکت کی۔
فیڈل کاسترو کی راکھ کوسانتیاگو دے کیوبا کے ایک قبرستان میں دفن کر دیا گیا۔ یہ وہی شہر ہے جہاں سے سن 1953 میں کاسترو نے سوشلسٹ انقلاب کی بنیاد رکھی تھی۔ان کی جسمانی راکھ کو ایک تابوت میں رکھا گیا تھا، جسے باقاعدہ فوجی اعزاز کے ساتھ دفن کیا گیا۔
فیڈل کاسترو پچیس نومبر کو نوّے برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔کاسترو کے انتقال پر کیوبا میں نو دن کے سوگ کا اعلان کیا گیا تھا۔ کاسترو نے قریب نصف صدی تک کیوبا کی باگ ڈور اپنے ہاتھوں میں رکھی تھی جبکہ سن دو ہزار آٹھ میں انہوں نے بیماری کے باعث اقتدار اپنے چھوٹے بھائی راو¿ل کاسترو کے سپرد کر کے عملی سیاست سے باقاعدہ کنارہ کشی اختیار کر لی تھی۔
گزشتہ پانچ دنوں سے ان کی راکھ کو جنازے کی صورت کیوبا بھر کی سڑکوں پر سے گزارا گیا تاکہ لوگ ان کو آخری بار خدا حافظ کہہ سکیں۔ تین دسمبر کی شب کیوبا کے صدر راو¿ل کاسترو نے سانتیاگو دے کیوبا میں منعقدہ ایک خصوصی تعزیتی تقریب اپنے بھائی فیڈل کاسترو کو آخری مرتبہ خدا حافظ کہا۔