بغداد: شدت پسند تنظیم داعش نے اپنے اعلیٰ لیڈروں کی ایک ہنگامی میٹنگ طلب کی ہے جس میں ابو بکر البغدادی کے بعد کے سربراہ کے نام کا فیصلہ کیا ہے۔ داعش کی جانب سے یہ اقدام سامنے آنے کے بعد دنیا بھر میں ابو بکر البغدادی کے زندہ ہونے کے حوالے سے نئے سوالات نے جنم لے لیا ہے۔
ایک شامی تنظیم جس کا ہیڈ کوارٹر لندن میں ہے نے اپنے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ شدت پسند تنظیم داعش کے سربراہ مبینہ طور پر ہلاک ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے تنظیم کے نئے سربراہ کا انتخاب لازم ہوگیا ہے۔ نئے سربراہ کے انتخاب کیلئے شام اور عراق سے داعش کی ٹاپ کی لیڈر شپ کو عراق میں طلب کرلیا گیا ہے جہاں نئے سربراہ کا انتخاب کیا جائے گا۔
آزاد ذرائع نے داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی کی موت کے حوالے سے تصدیق نہیں کی ہے تاہم وہ گزشتہ کئی ماہ سے منظر عام پر نہیں آئے جس کی وجہ سے ان افواہوں کو تقویت ملتی ہے۔ آخری بار ستمبر میں ابو بکر البغدادی نے ایک آڈیو پیغام جاری کیا تھا جس میں انہوں نے اپنے شدت پسندوں کو موصل میں جم کر لڑنے اور پیچھے نہ ہٹنے کی ہدایت کی تھی ۔