اسلام آباد : سینٹ کو بتایا گیا ہے کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے چیئرمین نیب کے طور پر 7 کروڑ 30 لاکھ 5 ہزار 930 روپے تنخواہ کی مد میں وصول کیے۔
وقفہ سوالات کے دوران سینیٹرعرفان صدیقی کے سوال کے جواب میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے جسٹس (ر) جاوید اقبال کی بطور چیئرمین نیب تنخواہ کے حوالہ سے تفصیلات ایوان میں پیش کیں۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے دریافت کیا تھا کہ جسٹس جاوید اقبال کو بطور نیب چیئرمین، بطور چیئرمین جبری گمشدہ افراد اور بطور ریٹائرڈ جج سپریم کورٹ کیا تنخواہ اور مراعات ملی ہیں۔
چیئرمین نیب کے طور پر جسٹس (ر) جاوید اقبال نے 7 کروڑ 30 لاکھ 5 ہزار 930 روپے تنخواہ کی مد میں وصول کیے ۔ ان کی ماہانہ تنخواہ 12لاکھ 39ہزار روپے تھی ۔ انہیں 6 ہزار روپے ماہانہ فون بل کی مد میں ملتے تھے ۔ اس مد میں انہوں نے 3 لاکھ 40 ہزار 465 روپے وصول کے ۔ انہیں ماہانہ 68 ہزار روپے کرایہ مکان الاؤنس کی مد میں بھی ملتا تھا۔
سینیٹ کو فراہم کیے گئے تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے جسٹس کی ماہانہ تنخواہ 4 لاکھ 48 ہزار 221 روپے ہے ۔ ہر جج کو ایک لاکھ 96 ہزار 219 روپے سپیریئر جوڈیشل الاؤنس بھی ملتا ہے۔ 15 فیصد میڈیکل الاؤنس بھی ملتا ہے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد تنخواہ کے 70 فیصد سے 85 فیصد تک پنشن ملتی ہے۔
اس کے علاوہ ایک ڈرائیور، ایک ملازم، سیکورٹی گارڈ، ماہانہ 300 مفت فون کالز، 2 ہزار یونٹ مفت بجلی، 25 ایم ایم مفت گیس بھی ملتی ہے۔ اُسے کوئی انکم ٹیکس نہیں دینا ہوتا۔ بطور ریٹائرڈ سپریم کورٹ جج جسٹس (ر) جاوید اقبال یہ ساری مراعات بھی لے رہے ہیں۔