ملتان: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جنرل سیکرٹری اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملتان کے حلقے این اے 157 سے اپنی بیٹی مہر بانو قریشی کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کر لیا ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اجازت سے اپنے بیٹے زین قریشی کی چھوڑی ہوئی قومی اسمبلی کی نشست پر بیٹی کو الیکشن لڑانے کا فیصلہ کیا ہے ۔
ادھر ، مہر بانو قریشی نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ 2018 سے پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کیساتھ کام کر رہی ہیں ، ان کے والد نے روایات کے برعکس عمران خان کے بیانیے کو زندہ رکھنے کیلئے ان کا انتخاب کیا ۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے 9 حلقوں پر ضمنی انتخاب کا اعلان کیا ہے ۔ ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ 25 ستمبر کو ہو گی ۔ کاغذات نامزدگی 10 سے 13 اگست تک جمع کرائے جا سکتے ہیں ۔ 17 اگست کو کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی جائے گی ۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے پی ٹی آئی کے 11 اراکین کے استعفے منظور کرنے کے بعد جاری کیے گئے نوٹیفکیشن پر انہیں ڈی نوٹیفائی کیا تھا ۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے استعفے منظور کرنے اور اس حوالے سے 28 جولائی کو جاری نوٹیفکیشن پر الیکشن کمیشن نے مذکورہ اراکین قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کیا ہے ۔
پی ٹی آئی کی جنرل نشست پر 9 اور خواتین کی دو مخصوص نشستوں پر اراکین کو ڈی نوٹیفائی کیا گیا اور مجموعی طور پر 11 نشستوں کو خالی قرار دیدیا گیا ہے ۔