لاہور : پاکستانی اداکارہ شمیم آرا کی آج پانچویں برسی ہے۔ پاکستان فلم انڈسٹری ان کے ذکر کے بغیر ادھوری ہے ۔ ہدایتکارہ اداکارہ وفلم ساز شمیم آرا 5 اگست 2016 کو 78 برس کی عمر میں لندن میں انتقال کرگئی تھیں ۔
شمیم آرا 22 اگست 1938 کو بھارتی شہر علیگڑھ میں پیدا ہوئی تھیں بچپن میں ان کو پتلی بائی کے نام سے پکار ا جاتا تھا ۔ سال 1956 میں شمیم آرا کو پاکستان کے معروف ہدایتکار نجم نقوی نے فلم "کنواری بیوہ " کے لئے کاسٹ کرلیا اور انہوں نے ہی ان کا نام شمیم آرا رکھا ۔
فلم زیادہ تو نہیں چلی لیکن پاکستان فلم انڈسٹری کو ایک نئی ہیروئن مل گئی ۔
اداکارہ شمیم آرا کو مختلف فلموں میں کاسٹ کیا جاتا رہا لیکن سال 1965 میں فلم " نائلہ " کی کامیابی نے ان کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا ۔
شمیم آرا کی سپرہٹ فلموں میں دیوداس، دوراہا، ہمراز،قیدی ، چنگاری ، فرنگی، نائلہ،آگ کا دریا،سہیلی ، لاکھوں میں ایک،صاعقہ، سالگرہ ، جیسی کئی فلمیں شامل ہیں ۔
شمیم آرا پاکستان فلم انڈسٹری کے روشن دور کی ہر دلعزیز اداکارہ تھیں ۔شمیم آرا نے اپنے ہم عصر تمام بڑے اداکاراؤں کے ساتھ کام کیا
جن میں وحید مراد، درپن ، سنتوش، محمدعلی ، ندیم جیسے بڑے نام شامل ہیں ۔
اداکارہ شمیم آرا نے بطور ہدایتکارہ ،فلمساز اور پروڈیوسر بھی پاکستان فلم انڈسٹری میں خوب نام کمایا انہوں نے سال 1976 میں فلم " جیو اور جینے دو " ڈائریکٹ کی جس کو بہت پذیرائی ملی ۔
شمیم آرا کی ڈائریکشن میں بننے والی فلموں میں منڈابگڑا جائے، پلے بوائے ، مس ہانگ کانگ، مس سنگا پور، مس کولمبو،لیڈی سمگلر ، لیڈی کمانڈو، آخری مجرا،بیٹا ،ہاتھی میرے ساتھی،ہم تو چلے سسرال ، ہم کسی سے کم نہیں ،مس استبول ،لو 95، اور پل دوپل شامل ہیں ۔
اداکارہ شمیم آرا کو برین ہیمبرج کی وجہ سے ان کے اکلوتے بیٹے سلمان مجیدان کو لندن لے گئے جہاں وہ تقریبا چھ سال زیرعلاج رہیں اور آخر کار خالق حقیقی سے جاملیں ۔