اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اورنج لائن ٹرین منصوبے کو جنوری 2020 تک مکمل کرنے کی مہلت دے دی۔
سپریم کورٹ میں جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ پنجاب عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے منصوبے کی تکمیل میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا، جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ یہ پراجیکٹ کب مکمل ہوگا؟ ابھی تک منصوبہ مکمل نہیں ہوا، کتنے پیسے خرچ ہوچکے ہیں؟۔
سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے عدالت کو بتایا کہ پراجیکٹ پر 169 ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں، اس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ منصوبے میں تاخیرسے لاگت بھی بڑھ رہی ہے، کیا اضافی لاگت آپ ادا کریں گے؟ سپریم کورٹ ہرحال میں منصوبہ مکمل کروائے گی۔اس موقع پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ منصوبہ پچھلی حکومت نے شروع کیا تھا جو اکتوبر 2018 میں مکمل ہونا تھا۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ پراجیکٹ ڈائریکٹر سبطین فضل حلیم سے کام جاری رکھوانے یا ان کا متبادل لانے کا کہا تھا، سبطین فضل حلیم شروع سے منصوبے کو دیکھ رہے ہیں، سبطین صاحب کب تک ٹرین چل جائے گی؟ نومبر تک ٹرین چلانے کا بتایا گیا تھا۔عدالت کے استفسار پر سبطین فضل حلیم نے میٹرو ٹرین منصوبے کی تکمیل کیلئے جنوری 2020 تک وقت مانگ لیا۔
عدالت نے میٹرو ٹرین منصوبے کی تکمیل کیلئے جنوری 2020 تک کی مہلت دے دی اور منصوبے کی نگرانی بھی سپریم کورٹ کرے گی۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کردی۔