اسلام آباد: پاکستان میں افغانستان کے سفیرڈاکٹر عمرزخیلوال نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے پر اعتماد کرتے ہوئے ہر سطح پر تعلقات استوار کریں، دونوں ممالک ایک دوسرے کا ساتھ دے کر مشترکہ دشمن کو شکست دے سکتے ہیں.
ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے افغان سفیر نے کہا کہ ہم ایک دوسرے کے تحفظات پر بہت کھل کر اور تعمیری بات کرتے ہیں جیسے کہ آرمی چیف سے میری حالیہ ملاقات ہوئی ہے, ہمارا اتفاق ہوا کہ دونوں ملکوں کی عسکری افواج کی ٹھوس ملاقات پشاور میں ہو گی, یہ بات مثبت ہے کیونکہ دونوں اطراف کی افواج کا ایک دوسرے کو اعتماد میں لینا ضروری ہے اور ایک دوسرے کو اپنے تحفظات سے کھل کر آگاہ کریں, پارلیمانی سطح پر بھی روابط شروع ہیں سیاسی سطح پر بھی سربراہان کی ملاقات دو دفعہ ہو چکی ہے, یہ مثبت اشارے ہیں پہلے ہم ایک دوسرے سے بات نہیں کرتے تھے اور میڈیا کے ذریعے الزامات لگانے والے مرحلے سے آگے نکل چکے ہیں, ایسے اقدامات اٹھانے ہیں جن سے افغانستان میں امن و استحکام بڑھے اور افغانستان کے لیے خطرات کم ہوں.
ایک سوال پر افغان سفیر نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ پہلی چیز اعتماد سازی ہے دوسری چیز اعتماد سازی کا فروغ اور تیسری چیز بھی ایک دوسرے پر مخلصانہ اعتماد ہی ہے میرے خیال میں ہمیں ایک دوسرے کو یقین دلانے کی ضرورت ہے ہمارا مقصد ایک دوسرے کو نقصان پہنچانا نہیں ہے بلکہ ایک دوسرے کے لیے ہماری پالیسیاں دوستی کو پروان چڑھانے کے لیے ہیں جو کہ پہلے سے ہمارے درمیان موجود ہے ہمارے درمیان رشتوں کی استواری کی بنیاد محض ہمسائیوں کی وجہ سے نہیں بلکہ تاریخی ، مذہبی اور عوامی رابطوں کے تناظر میں بھی ہے تو اگر ہم ایک دوسرے کو قائل کر لیں کہ ہمیں نہ صرف ایسی پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے بلکہ ان پر عمل پیرا ہونے کی بھی ضرورت ہے.
میرے خیال میں اس طرح ہم افغانستان اور پاکستان کو کہیں زیادہ پرامن بنا سکتے ہیں تعلق محض حکومتی سطح پر نہیں بلکہ ہر سطح پر استوار ہو.
طالبان گروپس کے حوالے سے سوال پر افغان سفیر نے کہا کہ میرے خیال میں اگر ہم ایک دوسرے سے ہاتھ ملا لیں تو ان لوگوں کو جگہ نہیں مل پائے گی اور نہ ہی یہ افغانستان اور پاکستان کو نقصان پہنچا سکیں گے۔