گجرات: بھارتی وزیر اعظم مودی کا گڑھ تصور کی جانے والی ریاست گجرات میں اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کی کار پر پتھرا ؤکیا گیا، جس کے باعث ان کی گاڑی کا شیشہ ٹوٹ گیا۔ کانگریس نے اس کارروائی کی ذمہ داری مودی کے حامیوں پر عائد کی ۔
میڈیارپورٹس کے مطابق اپوزیشن کانگریس پارٹی کے نائب صدر راہول گاندھی جب سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کی خاطر گجرات پہنچے تو مشتعل ہجوم نے ان کی گاڑی کو گھیر لیا اور پتھرا ؤشروع کر دیا۔ اس دوران ایک پتھر ان کی گاڑی کے شیشے پر لگا اور وہ ٹوٹ گیا۔ تاہم اس دوران راہول گاندھی محفوظ رہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق اس واقعے کے بعد پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا ہے اور اس واقعے کی چھان بین شروع کر دی ہے۔ گزشتہ پارلیمانی انتخابات میں ناکامی کے بعد سنتالیس سالہ گاندھی اپنی پارٹی کی ساکھ بہتر بنانے کی کوشش میں ہیں۔
کانگریس پارٹی نے راہول گاندھی پر ہوئے اس حملے کو سیاسی قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ یہ بی جے پی کی طرف سے ایک منظم حملہ تھا۔ کانگریس کے ایک ترجمان رندیپ سرجاولہ نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ بی جے پی کو معلوم ہونا چاہیے کہ سچائی کو دبایا نہیں جا سکتا۔
اپوزیشن پارٹی کے ایک اور رہنما غلام نبی آزاد نے اس حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ گجرات میں بی جے پی کی طرف سے دانستہ طور پر کی گئی اس کارروائی کا مقصد دراصل الیکشن سے قبل خوف کی ایک فضا قائم کرنا ہے۔ راہول گاندھی نے بھی اس واقعے کے بعد اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ اس طرح کی کارروائیوں سے ان کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔
مقامی میڈیا کے مطابق اس حملے کے بعد راہول گاندھی نے گجرات کے ضلع بانسکنتھا میں سیلاب متاثرین سے ملاقاتیں بھی کیں۔ حالیہ مون سون سیزن کے باعث ہونے والی بارش اور سیلابوں کے باعث اس بھارتی علاقے میں دو سو افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔