اسلام آباد:پی ٹی آئی نے 13 اپریل کو پشین سے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کے دوران ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن نے احتجاجی تحریک کی تاریخ بتاتے ہوئے کہاکہ 12 اپریل کو اختر مینگل کی رہائشگاہ پر احتجاج ہوگا جبکہ 13 اپریل کو پشین سے احتجاج کا آغاز کیا جائے گا۔
رؤف حسن نے مزید کہا کہ ہماری جدوجہد کا مقصد جمہوریت، قانون اور آئینی کی بالادستی قائم کرنا ہے، 6 جماعتوں میں جماعت اسلامی موجود ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سے ہمارا رابطہ ہے، ابھی کچھ مسائل ہیں، پرامید ہیں کہ جے یو آئی سے رابطے کے بہتر نتائج مل جائیں گے۔
پی ٹی آئی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ ہمارے فارم 45 میں جیتے ہوئے امیدواروں کو فارم 47 میں ہرایا گیا، ہم اس پر الیکشن ٹریبونل گئے۔انہوں نے کہا کہ اگر مولانا فضل الرحمان کو بھی خیبر پختونخوا میں یہ لگتا ہے تو الیکشن ٹریبونل جائیں۔روف حسن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نشاندہی کرچکے ہیں کہ ہمارا مینڈیٹ لوٹنے والی 3 جماعتیں ہیں، جن سے کسی قسم کا کوئی اتحاد نہیں کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کور کمانڈر ہاؤس سے افطار کی دعوت دی گئی تھی، کابینہ کو سکیورٹی بریفنگ دی گئی، وہاں خیبر پختونخوا کابینہ کا کوئی اجلاس نہیں ہوا۔ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کی وزیراعظم اور وزیرداخلہ کے ساتھ میٹنگز کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا، ہم وفاق کا ایک حصہ ہیں اور وفاق کے ساتھ ورکنگ ریلیشن رکھنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے مفادات یکساں ہوئے اہداف یکساں ہوئے قانون کی بالادستی میں ہمارے ساتھ مل کر آگے بڑھنے پر تیار ہوں گے تو ہم ان کو ساتھ لے کر چلنے پر تیار ہوں گے۔رؤف حسن نے کہا کہ سلو پوائزننگ کا ٹیسٹ پاکستان میں موجود ہی نہیں، یہ ٹیسٹ صرف جرمنی اور ایک اور ملک میں ہوسکتا ہے۔
پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ لوگ تو جھوٹ بولتے رہے کہ پلیٹ لیٹس ڈاؤن ہوگئے یہاں تو پوسیبیلٹی کا اظہار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کو چاہیے تھا کہ فوری ڈاکٹرز کو بلاتے، یہاں تو ڈاکٹرز کو بلانے میں تاخیر کی گئی، مطالبہ کیا ہے کہ بشریٰ بی بی کے بلڈ ٹیسٹ کےلیے نمونے بھیجے جائیں۔