پی ٹی آئی نے آئی جی پنجاب، سی پی او لاہور سمیت 22 افسران کی تعیناتی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردی

پی ٹی آئی نے آئی جی پنجاب، سی پی او لاہور سمیت 22 افسران کی تعیناتی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردی

لاہور : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )  نے آئی جی پنجاب، سی پی او لاہور سمیت 22 افسران کی تعیناتی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ 

  تحریک انصاف نے ایڈووکیٹ  مبین الدین قاضی کی وساطت سے  کاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ۔درخواست میں الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ  پنجاب میں اسمبلی کی تحلیل کے بعد نگران حکومت قائم کی گئی۔نگران حکومت نے آئی جی پنجاب، سی سی پی او سمیت 22 افسران کی خلاف قانون تعیناتی کی۔ الیکشن کمیشن میں غیر قانونی تعیناتیوں کیخلاف  درخواست دی لیکن الیکشن کمیشن نے ہماری درخواست پر نگران حکومت کیخلاف کارروائی نہیں کی ۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ افسران تحریک انصاف کیخلاف رویہ رکھنے کی شہرت رکھتے ہیں، نگران حکومت نے 27 اور 28 فروری کو افسران کی تعیناتی کے غیر قانونی طور پر نوٹیفکیشن جاری کئے،  اسمبلی کی تحلیل کے بعد نگران حکومت کو اہم عہدوں پر تعیناتی کرنے کا اختیار نہیں،  مذکورہ افسران غیر قانونی طور پر تحریک انصاف کیخلاف اقدامات میں ملوث ہیں، مذکورہ افسران کی موجودگی میں صاف اور شفاف الیکشن ممکن نہیں۔

پی ٹی آئی نے  درخواست میں عدالت سے استدعا کی کہ  آئی جی پنجاب، سی سی پی او لاہور سمیت افسران کی تعیناتی کالعدم قرار دے اور  اچھی شہرت کے حامل افسران کی مرکزی عہدوں پر تعیناتی کا حکم دے۔ 

مصنف کے بارے میں