لاہور: ماہر قانون جسٹس (ر) ناصرہ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ جسٹس (ر) گلزار احمد کا نام وزیراعظم عمران خان نے نگران وزیراعظم کیلئے بھیجا وہ درست نہیں ۔
اپنے بیان میں ناصرہ جاوید اقبال نے کہا کہ نگران وزیراعظم کیلئے جسٹس (ر) گلزار احمد کا نام ابھی نہیں دیا جاسکتا کیونکہ جسٹس (ر) گلزار احمد کو ایک ماہ ہوا ہے چیف جسٹس کے عہدے سے الگ ہوئے ۔ قانون کے مطابق 2 سال بعد انہیں کوئی نیم عدالتی پوسٹ دی جاسکتی ہے جبکہ ایگزیکٹو پوزیشن کسی صورت جسٹس (ر) گلزار احمد نہیں لے سکتے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے جو کچھ کیا ہے وہ انہیں زیب نہیں دیتا ، عمران خان کسی بھی وقت الیکشن کراسکتے تھے ، شیخ رشید نے بھی انہیں کہا تھا ، عمران خان نے بے وقت یہ کام کیا ہے ۔
جسٹس (ر) ناصرہ جاوید اقبال نے کہا کہ عمران خان کے پاس اکثریت تھی ، عمران خان کا منحرف اراکین سمیت اپوزیشن کو غدار کہنا بہتر عمل نہیں ۔ بہتان تراشی کا عمل عمران خان کو زیب نہیں دیتا ۔ انہوں نے کہا کہ کہاں قائداعظم اور کہاں یہ لوگ ، معلوم نہیں کیا کیا تھا جو آج یہ نتیجہ بھگتنا پڑ رہا ہے ۔
ماہر قانون نے کہا کہ پارلیمنٹ کے لوگوں کو جو غدار کہا جارہا ہے یہ اچھا عمل نہیں ، جو الزام تراشی کر رہے ہیں اس پر عدالت ہی فیصلہ کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ سارے فریقین اپنے دلائل پیش کرلیں تو عدالت فیصلہ کرے گی ، توہین عدالت کے بارے میں ہمیں قبل از وقت بات نہیں کرنی چاہئے ۔