کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے واضح کردیا کہ سندھ حکومت بغیرامتحانات طلبہ کو پروموٹ نہیں کرے گی۔ امتحانات مارچ میں نہ ہوئے تو کسی اور مہینے میں ہو جائیں گے ۔ وفاق سے درخواست کی ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا سے سندھ آنے والی ٹرانسپورٹ پابندی لگائی جائے۔
میڈیا سے گفتگو میں وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ سٹیئرنگ کمیٹی کی مشاورت سے تعلیم سے متعلق فیصلے کئے گئے ہیں۔ سندھ بھر میں پہلی سے آٹھویں جماعت تک ہی اسکول بند رہیں گے۔ جب سے ملک میں کورونا آیا ہے بچوں کی تعلیم کا بہت نقصان ہوا ہے۔ پرائیویٹ اسکولز مالکان بھی سندھ حکومت کی مجبوری کو سمجھیں۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ کیا تعلیم کے حوالے سے کسی صوبے نے ایسی سٹیئرنگ کمیٹی بنائی ہے۔ سٹیئرنگ کمیٹی میں سب کو اعتماد میں لے کر مشاورت سے فیصلے کئے جاتے ہیں۔ سندھ حکومت نے جو فیصلہ کیا ہے اس پر عمل سب کو کرنا پڑے گا۔ پرائیویٹ سکولز کیخلاف نہیں ہوں، کورونا کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے ایسا کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ طبی ماہرین کہہ رہے ہوں کہ سکولز بند کر دیں تو اس بات کیخلاف کیسے جا سکتے ہیں۔ سکولز میں نویں اور دسویں جماعت کے طلبہ کو وقفے سے بلایا جائے تو وبا پر کنٹرول ہو سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت کو پنجاب اور خیبر پختونخوا سے آنے والی ٹرانسپورٹ پر پابندی کی درخواست دی ہے۔ دونوں صوبوں سے بذریعہ سڑک، ٹرین اور جہاز کے ذریعے مسافر سندھ آتے ہیں۔ سندھ حکومت چاہتی ہے دوسرے صوبوں سے آنے والے لوگوں پر پابندی لگائی جائے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ پابندی کا مقصدسندھ کے عوام کو کورونا کےبڑھتے کیسز سے بچانا ہے۔ سندھ حکومت نے کچھ اقدامات نہایت تیزی سے لئے ہیں،کچھ کیلئے وفاق سے بات کی ہے۔ سندھ حکومت کورونا کیسز کے بڑھنے پر بھی توجہ مرکوز رکھے ہوئے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بسوں میں آنے والے مسافروں کی سکریننگ کرنا بہت مشکل ہے۔ صوبہ سندھ کے بارڈر پر سکریننگ کے عمل کو کرنا صحیح عمل نہیں ہوگا۔ تمام سیاسی جماعتیں اور ارکان پارلیمنٹ سیاسی سکورنگ کیلئے بیان بازی کریں گے تو افسوس کی بات ہے۔