کراچی: سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو سیاسی جماعتوں کیخلاف بیان بازی سے گریز کرنا چاہیے۔ انھیں وزیراعظم کی حیثیت سے تمام معاملات پر فوکس کرنا چاہیے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ پبلک سیکٹر کے ساتھ مل کر اربن فاریسٹ لگایا گیا ہے، اس کے علاوہ دادو میں بھی اربن فاریسٹ لگایا جا رہا ہے جبکہ کراچی میں پچھلے ہفتے کے ایم سی نے بہت سے پودے لگائے، بدقسمتی سے کچھ لوگ ان پودوں کو وہاں سے نکال کر لے گئے۔ حکومت عوام کو ماحول کی بہتری کیلئے ایسے پودے لگا رہی ہے۔ جس طرح لوگ اپنے عزیز واقارب اور خاندان کا خیال رکھتے ہیں، ایسے ہی عوام ان پودوں اور درختوں کی حفاظت کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ بہت سے پودے اور درخت ایسے ہیں جو انسانی صحت کیلئے بہت مفید ہیں۔ سندھ حکومت کی یہ کاوشیں عوام کی صحت کیلئے بہترین ہیں۔ آئیے ایک ہرے بھرے سندھ کیلئے حکومت کے ساتھ مل کر کاوشیں کریں۔ کراچی، حیدر آباد، دادو، سکھر اور لاڑکانہ سمیت دیگر شہروں کو سرسبز بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا دعویٰ ہے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں اربوں درخت لگائے ہیں۔ پنجاب میں آم کے پرانے باغات کو کاٹنے پر صوبائی حکومت کو ایکشن لینا چاہیے۔
مرتضیٰ وہاب کا ملکی سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پی ڈی ایم جمہوریت کی بقا کیلئے بنی تھی۔ آج بھی بلاول بھٹو اور پیپلز پارٹی اس پرنسپل کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پی ڈی ایم میں شامل دیگر جماعتیں تو بہت پہلے استعفے دینے پر تیار تھے۔ اگر استعفے دیدیے جاتے تو کیا ضمنی الیکشن میں پی ڈی ایم کامیاب ہوتی؟ کیا سینیٹ الیکشن میں یوسف رضا گیلانی کی جیت سے حکومت کو دھچکا لگتا؟ کیا شہباز شریف قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رہ پاتے؟
ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکمت عملی پہلے بھی کامیاب تھی اور آئندہ بھی کامیاب ہوگی۔ مسلم لیگ (ن) کے کچھ دوست ہمارے خلاف بیان بازی کر رہے ہیں انہیں اس سے گریز کرنا چاہیے۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صوابی میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں جج سمیت ان کے بیوی بچوں کی شہادت افسوسناک ہے۔ سندھ حکومت اس قاتلانہ حملے کی پرزور مذمت کرتی ہے۔
پاکستان کی معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پونے 3 سال گزر گئے مہنگائی کو عمران خان قابو میں نہیں کر پائے۔ مہنگائی کا جن موجودہ حکومت کے دور میں بوتل سے نکلا ہے، یہ ان کی نااہلی ہے۔ حکومت عالمی سطح پر اپنے بانڈز لا رہی ہے دوسری طرف وزیر خزانہ کو فارغ کرتی ہے۔ ایسے معاملات کرنے سے پاکستان کا دنیا میں کیا امیج جائے گا؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عمران خان کو پاکستان کو مسائل سے نکالنے کیلئے تمام کوششیں کرنی چاہیں۔