کورونا کی تیسری لہر،مزید 43 افراد جاں بحق،4323 نئے مریض سامنے آگئے

08:23 AM, 5 Apr, 2021

اسلام آباد: ملک بھر میں کورونا کےخطرناک وار جاری ہیں۔ قاتل وائرس  مزید 43 افراد کو نِگل گیا۔ 24 گھنٹے میں  4 ہزار 323 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔مثبت کیسز کی شرح 10 فیصد ہوگئی۔

این سی او سی کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق  کورونا کی تیسری لہر عروج پر پہنچ گئی ہے۔ کورونا سے 24 کے دوران ایک ڈاکٹر سمیت43 افراد جاں بحق ہوگئے۔ اموات کی مجموعی تعداد 14 ہزار 821ہوگئی۔

اتوار کو ملک بھر میں 43  ہزار 362   کوروناٹیسٹ کیےگئے ۔4323 کیسے مثبت آئے۔ کوروناکےمثبت کیسزکی شرح 9.96 فیصد رہی۔2902 افراد صحت یاب ہوئے۔صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 6 لاکھ 15 ہزار 960 ہوگئی۔

ملک بھر میں 3587 مریض کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران 19 تشویشناک مریض ہسپتالوں میں داخل ہوئے۔ 

ادھرخیبرپختونخوا میں ایک اور ڈاکٹر کورونا سے شہید ہوگیا۔اب تک کے پی میں مہلک وائرس سے جاں بحق ہونے والے ڈاکٹروں کی تعداد 50ہوچکی ہے۔

 پاکستان میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے کیس صوبہ سندھ میں ہیں جہاں 2 لاکھ 66 ہزار 618 مریض ہیں جن میں سے 2 لاکھ 56 ہزار706 صحت یاب ہوچکے ہیں اور 5 ہزار403 ایکٹو کیس ہیں جبکہ 5 ہزار 509 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ 

صوبہ پنجاب دوسرے نمبر پر ہے جہاں 2 لاکھ 33  ہزار 348 مریض ہیں جن میں سے 1 لاکھ 95 ہزار684 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں، 31 ہزار 77 ایکٹو کیس ہیں اور پنجاب میں کورونا سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 6587 ہے۔

صوبہ خیبرپختونخوا میں 92 ہزار 423  مریض ہیں جن میں سے 78 ہزار880 صحت یاب ہوچکے اور 11 ہزار 086 ایکٹو کیسز ہیں جبکہ 2 ہزار 457 افراد جاں جاں بحق ہوئے۔ صوبہ بلوچستان میں 19 ہزار 785 کیسز سامنے آچکے جن میں سے 19 ہزار162 صحت یاب ہو چکے، 412 ایکٹو کیس ہیں جبکہ 211 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ 

 وفاقی دار الحکومت اسلام آباد  میں کورونا کے 61 ہزار 552 مریض سامنے آچکے ہیں جن میں سے 49 ہزار378  مریض صحت یاب ہوچکے۔ 11 ہزار 591 مریض زیر علاج ہیں۔ 583 افراد جاں بحق ہوچکے۔ 

گلگت بلتستان میں 5 ہزار59 مریض سامنے آئے جن میں سے 4 ہزار 890 صحت یاب ہوئے جبکہ 103 افراد جان سے گئے اور 66 ایکٹو کیسز ہیں۔ 

آزاد کشمیر میں 13ہزار446 کیس رپورٹ ہوئے جن میں سے 11 ہزار 260 صحت یاب ہوگئے۔ 1815 ایکٹو کیس ہیں اور 371 افراد جان سے جا چکے ہیں۔ 

مزیدخبریں