سری نگر: مقبوضہ وادی پر قابض بھارت کے کرفیو کو 8 ماہ مکمل ہو گئے، بھارتی فوج کے ظلم و جبر کی رات مزید طول پکڑ گئی، ضلع کلگام میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 4 کشمیری شہید ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی کو 8 ماہ سے چھاؤنی بنا رکھا ہے، ان 8 ماہ کے دوران بھارتی فوج کی بربریت سے 87 کشمیری شہید ہو چکے ہیں، بھارتی فوج کی جارحیت سے 956 کشمیری زخمی ہوئے، مقبوضہ وادی میں ہزاروں کشمیری جیلوں میں قید و بند کی تکالیف سے گزر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ 5 اگست 2019 کو بھارت نے جموں و کشمیر کی خصوصی اور الگ حیثیت کا خاتمہ کرکے اسے بھارت کا غیر قانونی طور پر حصہ بنا لیا تھا۔
گزشتہ روز ضلع کلگام میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 4 کشمیری شہید ہو گئے ہیں، کشمیری میڈیا کا کہنا ہے کہ ان کشمیریوں کو حسب معمول نام نہاد آپریشن کے دوران نشانہ بنایا گیا۔
دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ بھی بڑھ رہا ہے، وائرس سے متاثرین کی تعداد 92 ہو چکی ہے، جب کہ 2 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
او آئی سی کے ہیومن رائٹس کمیشن نے بھی مقبوضہ کشمیر میں نیا ڈومیسائل قانون مسترد کر دیا ہے، کمیشن کا کہنا تھا کہ ڈومیسائل کا نیا قانون آبادی کا تناسب بدلنے کی کوشش کی ہے، او آئی سی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارتی آرڈر 2020 مقبوضہ کشمیر کی صورت حال مزید خراب کرے گا، او آئی سی ایسے تمام بھارتی اقدامات کو مسترد کرتا ہے، عالمی برادری موجودہ صورت حال کا نوٹس لے۔
ادھر وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آر ایس ایس متاثرہ بی جے پی نے سیکولر بھارت کو دفن کر دیا ہے، ڈومیسائل پالیسی کا مقصد کشمیری اکثریت کو اقلیت میں بدلنا ہے، فاشسٹ بھارت کے اقدامات خود بھارت کے وجود کے لیے خطرہ ہیں۔ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ بھارتی مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری قرار دیا جا رہا ہے، بھارت کشمیریوں پر ظلم کی بجائے غربت اور بیماری سے جنگ لڑے۔