کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا سندھ حکومت کی 9 سال کی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کر رہے ہیں۔ سندھ میں لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم ہے۔ کوٹا سسٹم کی بنیاد پر سندھ کو 2 حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ پیپلز پارٹی نے اردو، سندھی بولنے والے ووٹرز کے ساتھ ناانصافی کی۔ ناانصافی کا سلسلہ پیپلز پارٹی نے 70 کی دہائی میں شروع کیا۔
انہوں نے کہا سندھ میں جو ہو رہا ہے وہ وڈیروں کا کیا دھرا ہے۔ عام سندھی کا کوئی تعلق نہیں۔ نفرت اور تعصب کا سلسلہ بند ہونا چاہیے کیونکہ سندھ کی وڈیرا شاہی مظالم ڈھا رہی ہے۔ صوبہ مرکز سے وسائل مانگ رہا ہے۔ صوبوں سے اضلاع اور شہروں میں غیر منصفانہ طریقے سے وسائل تقسیم کیے گئے۔ سب سے زیادہ وسائل سندھ کو ملتے ہیں۔
فاروق ستار نے کہا گزشتہ 8 سال میں کے ایم سی کو 30 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ رقم کے تقاضے پر حکومت سندھ بلدیاتی اداروں کو ٹھینگا دکھا دیتی ہے۔ سندھ حکومت نے 30 ارب روپے 9 سال میں کے ایم سی کو نہیں دیئے۔ صوبے کو مرکز سے 30 ارب ملے لیکن صوبے سے بلدیہ کو وسائل نہیں ملے۔ ا
یم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے مزید کہا صوبائی مالیاتی کمیشن نے 9 سال سے کام ہی نہیں کیا۔ کراچی کو وفاق سے ملنے والے وسائل سے 5 فیصد بھی نہیں دیا گیا۔ کراچی کے ساتھ پیپلز پارٹی نے سب سے زیادہ زیادتی کی ہے۔ سروسز ٹیکس سے حاصل آمدن کا ایک روپیہ بھی کراچی کو نہیں دیا گیا۔ سب سے زیادہ ٹیکس شہری علاقوں سے وصول کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا 78 کروڑ روپے ٹیکس سے کراچی کو ایک کروڑ روپے بھی نہیں دیے گئے۔ قومی مالیاتی کمیشن میں ہم نے سندھ کا مقدمہ لڑا اور 70 ارب روپے کے اضافی وسائل ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی کو دلوائے۔ گزشتہ 5 سال میں کراچی کو صرف 28 ارب کے وسائل دیئے گئے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں