لاہور: مردم شماری کی ٹیم پر خودکش حملہ، 5 جوانوں سمیت7 افراد شہید

08:54 AM, 5 Apr, 2017

لاہور: دہشت گردوں نے لاہور کو ایک بار پھر لہو لہو کر دیا۔ بیدیاں روڈ پر مانا والا سٹاپ کے قریب مردم شماری کرنے والی ٹیم کی وین کے قریب خودکش حملہ آور نے خود کو اڑا لیا۔ وین میں فوجی اہلکار اور مردم شماری کرنے والے سرکاری ملازم سوار تھے۔ دھماکے کے بعد ہر طرف کہرام مچ گیا۔

دھماکے کے فوری بعد پاک فوج، رینجرز، سی ٹی ڈی، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی تھی۔ امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو سی ایم ایچ اور جنرل اسپتال منتقل کیا۔ شہید ہونے والے سپاہی ریاض، ساجد اور عبداللہ کی شناخت ہو گئی ہے جبکہ پاکستان ایئر فورس کا ایک جوان بھی شہید ہوا۔

خود کش حملے میں شہید دو شہریوں کی شناخت محمدبوٹا اور اویس کے نام سے ہوئی ہے۔لاہور دھماکے میں زخمی ہونے والا پاک فوج کا ایک اور جوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جس سے شہدا کی تعداد 7 ہو گئی۔سیکیورٹی اداروں نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں جبکہ حملہ آور کے جسمانی اعضا بھی قبضے میں لے لیے گئے۔

سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں مردم شماری کی ٹیم کو ٹارگٹ کیا گیا جبکہ آٹھ سے دس کلو بارودی مواد استعمال ہوا۔

کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل صادق علی نے سی ایم ایچ کا دورہ کیا اور دھماکے کے زخمیوں سے عیادت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ہر جگہ جاری رہے گا اور انہیں دھماکے میں شہید ہونے والے جوانوں پر فخر ہے۔

بیدیاں روڈ پر خودکش دھماکے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے جائے وقوعہ کو معائنہ کرنے کے بعد کلیئر کر دیا۔ جائے وقوعہ سے بڑی تعداد میں بال بیرنگ ملے ہیں۔

دھماکے کا شکار وین کے ڈرائیور عثمان کو بھی جنرل اسپتال سے حراست میں لے لیا گیا۔ ڈرائیور دھماکے سے پہلے گاڑی سے اتر گیا تھا۔ بیدیاں روڈ کے علاقے میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز حساس اداروں نے حاصل کر لیں۔ امکان ہے کہ دہشتگرد اور اس کے سہولت کاروں نے قریبی علاقے میں مکان کرائے پر لیا اور جائے وقوعہ کی ریکی بھی کرتے رہے۔

دوسری جانب بیدیاں روڈ دھماکے کی ابتدائی رپورٹ انسداد دہشتگردی فورس کی جانب سے وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کو پیش کر دی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دھماکے میں 6 سے 8 کلوگرام بارودی مواد استعمال ہوا جبکہ خودکش حملہ آور کے اعضاء کو حتمی شناخت کے لیے فرنزاک رپورٹ کے لیے بجھوا دیا گیا ہے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

مزیدخبریں