لاہور: سینئر صحافی انصار عباسی کے مطابق چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کو سائفر کیس میں چند ماہ میں کوئی بڑی سزا مل سکتی ہے۔
انصار عباسی اپنےکالم میں لکھتے ہیں کہ عمران خان نے تمام سیاسی جماعتوں اور اداروں سے بات چیت کرنے کا مطالبہ کرنے میں بہت دیر کر دی ہے۔ 9 مئی کے علاوہ کچھ اور مقدمات بھی خان صاحب کا پیچھا کر رہے ہیں۔ ایسے میں نہ کوئی سیاسی جماعت عمران خان سے بات چیت کرے گی، نہ ہی حکومت اور ادارے مذاکرات کے لیے تیار ہوں گے۔ کاش عمران خان نے ماضی میں اپنے سیاسی مخالفین سے بات چیت کی ہوتی، اُن سے ہاتھ ملانے سے انکاری نہ ہوئے ہوتے۔
کاش عمران خان نے اپنی حکومت کے خاتمے کے بعد فوج اور فوجی قیادت کو اپنے نشانہ پر نہ رکھا ہوتا، اُن کو بدنام نہ کیا ہوتا، اُنہیں جانور، میر جعفر اور میر صادق نہ کہا ہوتا،9مئی کا واقعہ نہ ہوا ہوتا۔ اب جو عمران خان مانگ رہے ہیں وہ اُن کے سیاسی مخالف ، حکومت اور اسٹیبلشمنٹ دینے کے لیے تیار نہیں۔
انصار عباسی کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کو لگتا تھا کہ نگران حکومت کے آنے پر ان کی تمام تر مشکلات میں کمی آ جائے گا لیکن سب کچھ ان کی امیدوں کے بالکل برعکس ہو رہا ہے۔ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کل کا بیان عمران خان اور پی ٹی آئی کے لیے واضح پیغام ہے کہ 9 مئی کے واقعات کو نہ حکومت بھولی ہے نہ فوج اور نہ ہی کبھی بھولیں گے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ عمران خان اور تحریک انصاف 9 مئی کے سنگینی کوسمجھنے کے لیے تیار نہیں وہ 9 مئی کو ایک ایسی لائن کراس کر چکے ہیں جس کے بعد مذاکرات ناممکن ہو گئے ہیں اور آگے ان کے لیے مزید سختیاں بڑھ سکتی ہیں۔