اسلام آباد: وزیر خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں حالیہ سیلاب سے 102.3 ارب کا نقصان ہوا ،جہاں ایک طرف صوبائی حکومت اپنے محدود وسائل میں اپنی عوام کی بحالی اور امدادی کاموں میں مصروف ہے وہاں وفاقی وزراء صوبائی حکومت اور ان کی لیڈر شپ کے خلاف پروپیگنڈا کر رہی ہے۔پتانہیں عمران خان کی اپیل پر سرکاری اکاؤنٹ میں کتنے جمع ہوئے۔ عمران خان کے خیبرپختونخوا حکومت کے ہیلی کاپٹر کے استعمال میں کوئی ممانعت نہیں کیونکہ عمران خان ایک بڑا برانڈ ہے ۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر محنت اور سیلاب کی صورت حال کے لئے صوبائی حکومت کے ترجمان شوکت یوسفزئی نے کہا کہ حالیہ سیلاب نےخیبر پختونخوا میں بہت بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے اب تک 289 افراد جاں بحق 348 زخمی ہوۓ 6لاکھ 75 ہزار سے زائد لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔ 87 ہزار مکانات تباہ ہوئے ہیں ۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ جس دن سے بارشیں شروع ہوئیں وزیراعلی محمود خان نے پروینشل فلڈ کنٹرول روم قائم کیا جس میں تمام محکموں کے نمائندے موجود رہے اور ایک بہترین کوآرڈینیشن رہی ہیلپ لائن 1700 بنائی گئی۔ اضلاع کے لیول پر کنٹرول روم بنائے گئے سیلاب سے بڑے پیمانے پر انفراسٹرکچر بھی تباہ ہوا صوبے میں چودہ سو کلومیٹر سے زائد سڑکیں بہہ گئیں 73۔
انہوں نے کہا کہ سے زائد پل تباہ ہوئے سینکڑوں سکولوں کو نقصان پہنچا 1400 سو کلومیٹر سڑکیں، 208 بڑے چھوٹے ہسپتالوں کو نقصان پہنچا۔ 99 ہزار سے زائد رقبے پر پھیلی ہوئی فصلیں تباہ ہوئیں۔ اسی طرح 350 واٹر چینلز تباہ ہوئے چار لاکھ لاکھ 7 ہزار سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا کیا اور ستر ہزار سے زائد لوگوں کو ریسکیو کیا گیا کیونکہ پہلے سے ہی وارننگ جاری کر دی گئی تھی اور ریسکیو امدادی ٹیمیں ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن الرٹ رہے۔
انہوں نے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ۔ کل تیرہ اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا گیا۔۔وزیر اعلی محمود خان تقریبا تمام آف زدہ علاقوں میں گئے اور لوگوں سے ملے۔ ان کو تسلی دی اور امدادی کاموں کی نگرانی کی.انہوں نے کہا کہ ہمیں وسائل کی ضرورت ہے تاہم وزیراعلی محمود خان نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر کسی نے بھی تعاون نہیں کیا تو وہ اپنے ہی وسائل سے عوام کی بحالی کا کام کریں گے اور وزیراعلی مشکل کی گھڑی میں اپنی عوام کے ساتھ کھڑے رہے۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ حکومت نے موسمی حالات کے بارے میں بھی عوام کو آگاہ کرنے کے لئے سوشل میڈیا ایس ایم ایس اور سیٹیزن پورٹل کا استعمال کیا ہے تاکہ لوگوں کو تمام صورتحال سے آگاہ رکھا جائے۔محکمہ موسمیات کے مطابق چار ستمبر سے 7 ستمبر تک ہزارہ اور ملاکنڈ ڈویژن میں تیز بارشوں ندی نالوں میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کا امکان ہے اور میدانی علاقوں میں سیلاب کا رخ بھی اختیار کیا جاسکتا ہے اس لیے لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ احتیاط برتیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ سب سے زیادہ اموات 34 افراد سوات میں جاں بحق ہوئے ڈی آئی خان 31 مانسہرہ 22 لوئیر دیر اور ساؤتھ وزیرستان میں 17، مردان اور کرک میں 15, 15 لوئر کوہستان اپر دیر باجوڑ ،لکی مروت میں تیرا تیرا خیبر میں گیارہ صوابی مہند میں سات سات اپرکوہستان بٹگرام میں 6،6 شانگلہ ملاکنڈ میں 4،4 افراد جاں بحق ہوئے۔
عمران خا ن کی اپیل پر جمع ہونے والے 5 ارب کے سوال کے جواب میں خیبر پختونخوا حکومت وزیر شوکت یوسفزئی نے کہا کہ مجھے فی الحال کوئی پتا نہیں کہ سیلاب زدگان کیلئے سرکاری اکاونٹ میں کتنے پیسے جمع ہوئے۔ پتا کرکے اس کے بعد بتاؤں گا۔ عمران خان کے خیبرپختونخوا حکومت کے ہیلی کاپٹر کے استعمال میں کوئی ممانعت نہیں کیونکہ عمران خان ایک بڑا برانڈ ہے ۔