حکومت کا آن لائن ٹیکس نظام کیساتھ منسلک نہ ہونے والوں پر 300 فیصد جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ

حکومت کا آن لائن ٹیکس نظام کیساتھ منسلک نہ ہونے والوں پر 300 فیصد جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے آن لائن ٹیکس نظام سے منسلک نہ ہونے والے تمام کاروباری افراد اور اداروں پر 300 فیصد سے زائد جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت خزانہ نے تجویز دی ہے کہ ایسے تمام انفرادی اور کاروباری افراد اور اداروں پر 10لاکھ سے 30لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا جو ایف بی آر کے پوائنٹ آف سیلز (پی او ایس) نظام سے خود کو آن لائن طریقے سے منسلک نہیں کریں گے۔
ذرائع کے مطابق جرمانے کی یہ تجاویز تیسرے ٹیکس ترمیمی آرڈینس 2021ءمیں شامل ہیں جو اس وقت محکمہ قانون میں زیر غور ہیں جبکہ مجوزہ قانونی ترمیمی آرڈیننس میں ایسے تمام کاروبار کی فہرست بھی شامل ہے جنہیں ایف بی آر کے آن لائن نظام کے ساتھ منسلک کیا جانا ہے۔
یاد رہے کہ رواں مالی سال کیلئے محصولات کے ہدف میں 50 ارب روپے اسی نظام کے ذریعے حاصل کرنے کا منصوبہ ہے جبکہ ایف بی آر کے چیئرمین ڈاکٹر محمد اشفاق احمد نے گزشتہ دنوں ایک پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں 550 کے قریب مزید ریٹیلرز ایف بی آر کے نظام کے ساتھ منسلک ہو گئے ہیں۔ 
وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ پوائنٹ آف سیلز کی تعداد کو 11 ہزار سے بڑھا کر 5 لاکھ تک لے جایا جائے گا۔ موجودہ قانون کے تحت کہ اگر کوئی ریٹیلر اپنے کاروبار کو ایف بی آر کے آن لائن نظام کیساتھ منسلک نہیں کرتا تو اس پر 10 لاکھ روپے جرمانے کے علاوہ کاروبار کو سیل بھی کیا جاسکتا ہے۔
نئی تجاویز میں پہلی ڈیڈ لائن تک منسلک نہ ہونے والے یعنی پہلی بار ڈیفالٹ کرنے والوں پر پانچ لاکھ روپے جرمانہ کیا جائے جبکہ دوسری دفعہ ڈیفالٹ کرنے پر 10 لاکھ روپے اور تیسری بار ایسا کرنے کی صورت میں جرمانہ بڑھ کر 20 لاکھ اور اس کے 15 دنوں بعد 30 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جاسکے گا اور ایسے کاروبار کو سیل بھی کیا جائے گا۔