کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ میں بارشوں کے بعد عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ مل کر عوام کو ریلیف پہنچائے گی۔ امید ہے وفاق سندھ کو کراچی کے معاملات پر ساتھ لے کر چلےگا۔بلاول نے کہا صرف 3نالوں کی صفائی سے سندھ صاف نہیں ہوگا۔ کراچی کے انفرااسٹرکچر سے متعلق طویل المدت منصوبوں کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں جوہوا سو ہوا، اب حالات مختلف ہیں اور ہم وفاق کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ مجھے بارشوں سے نقصانات پر تشویش ہےاور ہمیں مدد کی اشد ضرورت ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ ہم پر طنز کرکے کی جاتی ہے، سندھ اور کراچی کے حوالے سے بیان بازی بند کی جائے۔ یہاں سے پیسہ وفاق اور ملک کو جاتا ہے۔ سندھ اور کراچی کونقصان سے وفاق کو بڑا نقصان ہوگا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے عوام کو سندھ میں مشکلات کا درست ادراک نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ کی عوام انتظار کر رہی ہے کہ ان کے مسائل میں کس طرح کمی ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ قائدحزب اختلاف اور آرمی چیف کے دورہ کراچی سے یکجہتی کا پیغام گیا ہے اور وفاقی حکومت بھی دو سال بعد کراچی کے مسائل میں سنجیدگی لے رہی ہے۔ بلاول نے مطالبہ کیا کے کے الیکٹرک کے نرخوں میں کمی کی جائے کیوں کہ اس وقت امداد کی ضرورت ہے۔ امید ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے پر نظرثانی ہوگی۔
بلاول نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت چھوٹے کاروباری افراد اور کسانوں کو کوئی امداد فراہم کر سکتی ہے تو ضرور کرے کیوں کہ بارش کے بعد سندھ کے عوام کا بہت نقصان ہوا ہے۔چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ہم اس قومی سانحے میں حکومت پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ وہ لوگوں کےمسائل حل کریں گے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ وفاقی حکومت کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی ہماری مدد کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ فی الحال ہمیں سیلاب کے متاثرین کیلئے فوری امداد کی ضرورت ہے۔ بحریہ ٹاؤن کا پیسہ بھی عدالتوں میں پھنسا ہوا ہے وہ جلد آنا چاہیےتاکہ ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ریلیف پہنچا سکیں۔